کریں۔ ع
برین عقل ودانش بیاید گریست
اور ساتھ ہی یہ بھی کہ ع
الزام ان کو دیتے تھے قصوراپنا نکل آیا
اب بحث ختم ہوگئی۔ کیا سنن کبریٰ بیہقی میں یہ روایت ہے یانہیں۔ اگر ہو اور یقیناً ہے تو آپ کاعلم واضح۔ اوراگر نہ ہو جو حقیقت کے خلاف ہے تو ہم دلیل واپس لے سکتے ہیں۔ اب ذرا ہوش سےقدم رکھنا۔
دوسری بات جس کاغذ پر میں نے جواب تحریر کیا تھا۔ اس کی پشت پر ایک روایت حضرت عائشہ صدیقہ رضی للہ عنہا سے درج تھی۔ جس کاجواب میں نے درج کیا تھا۔ اب جواب میں آپ نے اس کا ذکر نہیں کیا۔ معلوم ہوتا ہے کہ آپ پراپنی پیش کردہ دلیل کی حقیقت واضح ہوگئی ہے۔ جب آپ کی دلیل کمزور ثابت ہوگئی۔ اور جو دلیل بندہ نے پیش کی وہ پختہ ہے تو کم ازکم اب عمل صحابہ سے اعراض کرنے کی جسارت چھوڑ دیں۔ کیانصیحت کام آئے گی؟باقی جو روایت آپ نے سائب بن یزید سے پیش کی ہے۔ اس پر گفتگو پہلی بات کے جواب کے بعد ہی ہوسکے گی۔ آپ برائے مہربانی اپنی غلطی تسلیم کرکے آگے چلنے کی کوشش کریں۔ ورنہ کوشش بے سود ہوگی۔ والسلام۔ (عصمت اللہ عفی عنہ)
3۔ حافظ عبدالمنان صاحب:
جناب مولانا صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی روایت میں لفظ رمضان کا ذکر موجود ہے۔ اورآپ بھی تسلیم کرتےہیں۔ ورنہ آپ کہتے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی روایت میں رمضان کا لفظ مذکور ہی نہیں۔ تو آپ نے تسلیم کرلیا کہ نبی علیہ السلام رمضان میں بھی گیارہ رکعت پڑھتے تھے تو براہ کرم بتائیے کہ وہ گیارہ رکعت نماز تراویح تھی یا
|