Maktaba Wahhabi

157 - 896
(آپ کا خط نمبر1ص2)آپ کے دوسرے خط کے جواب میں بندہ نے بات کو ختم کرتے ہوئے آپ کو آپ کا ارسال کردہ لفافہ خالی واپس کردیا جس پر آپ نے اپنے تیسرے خط میں لکھا”میں نے ایک جوابی لفافہ آپ کو لکھا تھا آپ نے خالی لفافہ مجھے واپس ارسال کردیا مجھے علم تھا کہ آپ خالی لفافہ ہی ارسال کریں گے حضرت مولانا محمدامین صاحب اکاڑوی نے ہمیں یہ گربتایا تھا کہ غیر مقلدوں کا کوئی بھی عالم جواب نہیں دے گا اب میں دیکھوں گا کہ آپ دیتے ہیں یا کہ نہیں۔ “(آپ کا خط نمبر3) تو آپ نے خود ہی بندہ کو جواب دینے پر مجبور کیا تھا اب آپ لکھتے ہیں۔ ”میں پہلے بھی تحریر کیا کہ آئندہ خط نہ لکھنا لیکن آپ ایسے ضدی ہیں کہ پھر آپ نے خط لکھ دیا۔ “(آپ کا خط نمبر14ص1)تو جناب آپ غور فرمائیں کسی دوسرے کو میرے اور اپنے خطوط دکھا کر پوچھیں کہ بندہ کو آپ کے خطوط کا جواب ضرور دینے پر کس نے اکسایا اور لگایا تو محترم گزارش ہے کہ خط لکھنے میں آپ ہی نے ابتدا فرمائی بندہ نے خالی لفافہ بھیج کر آپ کو جواب دینا چھوڑدیا مگر آپ نے پھر بندہ کو جواب دینے پر مجبور کیا اب جب تک آپ بندہ کو خط بھیجتے جائیں گے اس وقت تک آپ کو جواب ضرور بھیجا جائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو نیز تمام مسلمانوں کو صحیح معنوں میں کتاب و سنت پر عمل کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے آمین یا رب العالمین۔ آپ اپنے مدعا”ہم مسائل شرعیہ میں امام صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے قول و فعل کو اپنے لیے حجت سمجھتے ہیں اور دلائل شرعیہ میں نظر نہیں کرتے“کو قرآن و حدیث سے ثابت فرما دیں تو منہ مانگاانعام لے لیں یہ آپ کی طرز پر بات کر رہا ہوں۔ ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی۔ جی ٹی روڈ۔ گوجرانوالہ 29؍ذولحجہ ص1404ھ
Flag Counter