کو دخل نہ ہو۔
3۔ وہ احکام جو قرآن یا حدیث سے استنباط و اجتہاد کر کے نکالے جائیں۔ مقلد مسلمان دو طرح کے ہیں۔ ایک مجتہد دوسرے غیر مجتہد۔
مجتہد وہ ہے جس میں اس قدر علمی لیاقت اور قابلیت ہو کہ قرآنی اشارات ورموز سمجھ سکیں اور کلام کے مقصد کو پہچان سکے۔ اس سے مسائل نكال سکے۔ ناسخ و منسوخ کا پورا علم رکھتا ہو۔ علم صرف و نحو و بلاغت وغیرہ میں اس کو پوری مہارت ہو۔ احکام کی تمام آیتوں اور احادیث پر اس کی نظر ہو۔ اس کے علاوہ ذکی اور خوش فہم ہو۔ جو اس درجہ پر نہ پہنچا ہو وہ غیر مجتہد یا مقلد ہے۔ غیر مجتہد پر تقلید ضروری ہے۔ مجتہد کے لیے تقلید منع ہے۔
مجتہد کے لیے چھ طبقے ہیں:
(1)مجتہد فی شرع(2)مجتہد فی المذہب(3) مجتہد فی المسائل (4)اصحاب التخریج (5)اصحاب الترجیح(6)اصحاب التمیز۔ اب ذراان کی شرح بھی سنیے۔
1۔ مجتہد فی شرع: وہ حضرات ہیں جنہوں نے اجتہاد کرنے کے قواعد بنائے جیسے چاروں امام (1)امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ (2)امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ (3)امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ (4)امام مالک رحمۃ اللہ علیہ۔
2۔ مجتہد فی المذہب :وہ حضرات ہیں جو ان اصول میں تقلید کرتے ہیں۔ اور ان اصول سے مسائل شرعیہ خود استنباط کر سکتے ہیں جیسے امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ امام محمد رحمۃ اللہ علیہ، ابن مبارک کے یہ قواعد میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد ہیں۔ اور مسائل میں مجتہد باقی ان شاء اللہ پھر لکھوں گا۔
قرآن کریم کی وہ آیات جو یہودیوں اور عیسائیوں کے بارے میں نازل ہوئیں وہ آپ ہم پر چسپاں (فٹ)کرتے ہیں۔ قیامت کے دن اللہ کی بارگاہ میں میں ہم اور آپ بھی پیش ہوں گے اور اللہ کے سامنے آپ کو جواب دینا پڑے گا۔
1۔ اتاخذوالا آخره من دون الله
|