Maktaba Wahhabi

541 - 896
صاحب تحریر کو بھی اس کا اعتراف واقرار ہے جیسے وضاحت کے ساتھ پہلے لکھا جاچکا ہے تو اب زیر ناف ہاتھ باندھنے کے لیے صرف خرص، تخمین، ظن، اندازے اور اٹکل پچو کےسہارے باقی رہ جاتے ہیں جن کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت وحدیث کے سامنے کوئی حیثیت نہیں چنانچہ شاہ ولی اللہ دہلوی اپنی مایہ نازکتاب حجۃ اللہ البالغہ میں لکھتے ہیں: (فإن بلغنا حديث من الرسول المعصوم ألذي فرض اللّٰه علينا طاعته بسند صالح يدل على خلاف مذهبه وتركنا حديثه وأتبعنا ذلك التخمين، فمن أظلم منا وما عذرنا يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ) (حجۃ اللہ البالغہ 1ص 156) ”تو جس رسول معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کی طاعت واتباع کو اللہ تعالیٰ نے ہم پر فرض کیا اس رسول معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث صالح و مقبول سند کے ساتھ ہم کو مل جائے جو کسی امام و بزرگ کے مذہب کے خلاف پر دلالت کرتی ہو پھر ایسی صورت میں ہم اگر اس حدیث کو چھوڑدیں اور (امام و بزرگ) کے تخمین و اندازےکے پیچھے ہو لیں تو ہم سے بڑا ظالم کون ہو گا؟اور اس دن ہمارا کیا عذر ہو گا جس دن تمام لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے؟“ (قَالَ اللّٰه ُ تَعَاليٰ:وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللّٰهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَا كَسَبَتْ وَهُمْ لا يُظْلَمُونَ۔ وهذا آخر ما أردنا إيراده في هذه العجالة وانما هو بلالة صادوعلالة مشوق، وندعواللّٰه تعاليٰ ان يجعل هذا الكتب نافعاً لنا ولسائرالمسلمين في الدنيا ويوم يقضيٰ بين الناس بالحق ويقال: الْحَمْدُ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ أن يرينا الحق حقاً ويرزقنا إتباعه وأن يُرينا الباطل باطلاً ويرزقنا اجتنابه)
Flag Counter