ارادہ کیا تو آپ نے دونوں ہاتھ کپڑے سے باہر نکالے پھر ان کو اُٹھایا پھر تکبیر کہی تو رکوع کیا پس جب آپ نے سمع اللہ لمن حمدہ کہا تو آپ نے دونوں ہاتھ اُٹھائے پس جب آپ نے سجدہ کیا تو دونوں ہتھیلیوں کے درمیان سجدہ کیا“۔
امام نسائی نے اس حدیث کو اس طرح بیان فرمایا ہے:
( اَيْ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ قُلتُ لأنظرنَّ إلى رسولِ اللّٰهِ صلَّى اللّٰه عليهِ وسلَّمَ كيف يُصلِّي؟ فنظرتُ إليهِ فَقَامَ فكبَّرَ ورفعَ يدَيْه حتى حاذَتَا بِأُذُنَيْهِ ثم وضعَ يدَه اليُمنَى على كَفِّهِ اليُسرَى والرَّسْغِ والسَّاعدِ ثم فَلمَّا أرادَ أن يركعَ رفعَ يدَيهِ مثلَها ووضعَ يدَيه على رُكبتَيه ثم لَمَّارفعَ رأسَهُ رفعَ يدَيْهِ مثلَها ثم سجدَ فجعلَ كَفَّيْهِ بحَذَاءِ أُذُنَيْهِ ثم قعدَ فافترشَ رجلَهُ اليُسرَى على فَخِذِهِ وركبتِهِ اليُسرَى وجعلَ حَدَّ مرفقِهِ الأيمنَ على فَخِذِهِ الیمنی ثم قَبَضَ اثنتین من أصابعِهِ فحلَّقَ حلقةً ثم رفعَ أصبعَهُ فرأيتهُ يُحرِّكُها يَدْعو بها)
(کتاب الافتتاح باب موضع الیمین من الشمال فی الصلاۃ)
”وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے کہا میں ضرور بالضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز دیکھوں گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے نماز پڑھتے ہیں؟چنانچہ میں نے آپ کو دیکھا پس آپ کھڑے ہوئے تو آپ نے تکبیر کہی اور دونوں ہاتھ اُٹھائے حتیٰ کہ وہ دونوں کانوں کے برابر ہوگئے پھر آپ نے اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہتھیلی۔ گٹ اور کلائی پر رکھ لیا پس جب آپ نے رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو آپ نے پہلے کی طرح ہاتھ اُٹھائے اس(وائل بن حجررضی اللہ عنہ) نے کہا پھر آپ نے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھ لیے تو پھر جب آپ نے سر اُٹھایا تو پہلے کی طرح ہاتھ اُٹھائے پھر آپ نے سجدہ کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو کانوں کے برابر
|