Maktaba Wahhabi

38 - 896
2۔ امکان و عدم امکان نبوت والی بحث کو چھوڑنے نیز صداقت و عدم صداقت مرزا صاحب والی بحث میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہ ہونے کی وجوہ کو پہلے بیان کیا جا چکا ہے انھیں ایک دفعہ پھر پڑھ لیں ان شاء اللہ العزیز بات واضح ہو جائے گی بشرطیکہ آپ خدا خوفی سے سوچیں۔ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ اس عنوان کے تحت بندہ نے لکھا تھا”صحیح مسلم میں موجود حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ والی حدیث میں ایک نبی اللہ کی آمد کا تذکرہ تو ضرور ہے مگر وہ نبی مرزا غلام احمد قادیانی نہیں اور نہ ہی مرزا صاحب کوئی اور نبی ہیں کیونکہ اسی حدیث میں اس نبی اللہ کا لقب اس کا نام اور اس کی والدہ ماجدہ کا نام بھی تو مذکور ہے ناچنانچہ اسی حدیث نواس بن سمعان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسیح دجال کا حلیہ اور اس کے چند کرتب بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں” فَبَيْنَمَا هُم كَذَلِكَ إِذْ بَعَثَ اللّٰه الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ“اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:”ثُمَّ يأتِي عيسٰى قومٌ“بیان کو جاری رکھتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزید فرماتے ہیں: اِذْاَوْحَي اللّٰه اِليٰ عِيسٰي“اور اس کے بعد اسی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد مقامات پر چار مرتبہ”نبيُّ اللّٰه عيْسٰى عَلَيْه السَّلَامُ“ کے لفظ بولے ہیں اور معلوم ہے کہ حضرت مرزا صاحب کا نام غلام احمد ہے عیسیٰ نہیں اور حدیث نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ میں مذکور نبی اللہ کا نام عیسیٰ ہے علیہ الصلوٰۃ و السلام غلام احمد نہیں نیزآپ کو اعتراف ہے کہ مرزا صاحب کی والدہ کا نام مریم نہیں چنانچہ آپ نے 24؍ جنوری کی زبانی بات چیت میں اہالیان مجلس کے روبرو بھی اس بات کا اقرار فرمایا تھا اور حدیث نواس بنسمعان رضی اللہ عنہ آنے والے نبی اللہ کی والدہ کا نام مریم بتایا گیا ہے تو آنے والے نبی اللہ کی والدہ کا نام مریم ہے چراغ بی بی نہیں اور مرزا صاحب کی والدہ کا نام چراغ بی بی ہے مریم نہیں لہٰذا حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ والی حدیث میں جس نبی اللہ کی پیشگوئی ہے وہ نبی اللہ عیسیٰ بن مریم ہیں
Flag Counter