Maktaba Wahhabi

664 - 738
ان چار پانچ اشیا سے تعوذ پر مشتمل دعا کی تشہد میں بہت اہمیت ہے۔حتیٰ کہ بعض اہل علم نے تو یہاں تک کہا ہے کہ تشہد میں دوسری کوئی بھی دعا کرنے سے پہلے ان چار اشیا سے اللہ کی پناہ مانگنا واجب ہے۔[1] اس پر انھوں نے انھی اور ان جیسی دوسری احادیث کے الفاظ سے استدلال کیا ہے۔مثلاً: 1۔ پہلی حدیث میں((فَلْیَتَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنْ اَرْبَعٍ))کے الفاظ بہ صیغۂ امر ہیں کہ نمازی ان چار اشیا سے اللہ کی پناہ مانگے،اور امر کا صیغہ وجوب کے لیے ہوتا ہے۔ 2۔ دوسری حدیث میں ’’کَانَ یَدْعُوْا‘‘ کے الفاظ اس عمل کے استمرار اور دوام کا پتا دیتے ہیں۔ 3۔ سنن ابو داود اور مسند احمد میں صحیح سند سے مروی ایک اور حدیث میں بھی ہے: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَدْعُوْ بِہٖ فِی تَشَہُّدِہٖ))[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تشہد میں یہ دعا کیا کرتے تھے۔‘‘ 4۔ صحیح مسلم و ابی عوانہ اور الادب المفرد میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث میں ہے: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یُعَلِّمُہُمْ ہٰذَا الدُّعَائَ کَمَا یُعَلِّمُہُمُ السُّوْرَۃَ مِنَ الْقُرْآنِ))[3] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں یہ دعا اس طرح سکھلاتے تھے جس طرح انھیں قرآن کی کوئی سورت سکھلاتے تھے۔‘‘ 5۔ اس حدیث کے ایک راوی امام طاؤوس رحمہ اللہ ہیں۔امام مسلم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ انھوں نے اپنے بیٹے سے پوچھا: ((اَدَعَوْتَ بِہَا فِی صَلَاتِکَ؟))’’کیا تم نے نماز میں یہ دعا کی ہے؟‘‘ اُس نے کہا:نہیں۔امام طاؤوس رحمہ اللہ نے فرمایا: ((اَعِدْ صَلَاتَکَ))[4] ’’دوبارہ نماز پڑھو۔‘‘
Flag Counter