نماز میں کھڑے ہوتے وقت صف بندی اور پاؤں کی کیفیت
جب امام کے پیچھے کھڑے ہوں تو اُس وقت مقتدیوں کو حکم ہے کہ وہ ایک دوسرے سے پاؤں ملا کر رکھیں۔
1۔ حضرت اَنس رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَقِیْمُوْا صُفُوْفَکُمْ فَاِنِّیْ اَرَاکُمْ مِّنْ وَرَائِ ظَہْرِیْ))
’’تم اپنی صفوں کو درست(سیدھا)رکھو!کیونکہ میں تمھیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔‘‘
اس سے آگے حضرت انس رضی اللہ فرماتے ہیں:
((وَکَانَ اَحَدُنَا یُلْزِقُ مَنْکِبَہٗ بِمَنْکِبِ صَاحِبِہٖ وَقَدَمَہٗ بِقَدَمِہٖ))[1]
’’ہم میں سے ہر کوئی اپنے کندھے کو اپنے ساتھی کے کندھے کے ساتھ اور اپنے پاؤں کو اس کے پاؤں کے ساتھ ملاتا تھا۔‘‘
2۔ اسی طرح حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَقِیْمُوا الصُّفُوْفَ وَحَاذُوْا بَیْنَ الْمَنَاکِبِ وَسَدِّدُوا الْخَلَلَ وَلَا تَذَرُوْا فُرُجَاتٍ لِلشَّیْطَانِ وَمَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَہُ اللّٰہُ وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَہُ اللّٰہُ))[2]
’’صفیں درست کر لو،کندھوں کو ایک دوسرے کے برابر کر لو،خالی جگہیں پُر کر لو اور شیطان کے لیے(اپنے قدموں کے درمیان)خالی جگہ مت چھوڑو۔جو صف کو ملائے،اسے اللہ
|