Maktaba Wahhabi

64 - 738
استقبالِ قبلہ استقبالِ قبلہ کی فضیلت و اہمیت: قبلہ رُو ہو کر نماز پڑھنا جہاں صحت ِ نماز کے لیے ایک ضروری امر ہے،وہیں اس کے بڑے فضائل بھی ہیں۔ 1۔ چنانچہ حضرت انس رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ((مَنْ صَلّٰی صَلَاتَنَا وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَاَکَلَ ذَبِیْحَتَنَا فَذٰلِکَ الْمُسْلِمُ الَّذِیْ لَہٗ ذِمَّۃُ اللّٰہِ وَذِمَّۃُ رَسُوْلِہٖ فَلَا تُخْفِرُوا اللّٰہَ فِیْ ذِمَّتِہٖ))[1] ’’جس نے ہم جیسی نماز پڑھی اور ہمارے قبلے کی طرف رُخ کیا اور ہمارا ذبیحہ کھایا،وہ ایسا مسلمان ہے جس کے لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ذمہ یعنی عہد ہے۔لہٰذا اللہ سے اس کے عہد کے معاملے میں غداری مت کرو!‘‘ 2۔ دوسری روایت میں ہے: ((اُمِرْتُ اَنْ اُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَقُوْلُوْا لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘ فَاِذَا قَالُوْہَا وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا وَاسْتَقْبَلُوْا قِبْلَتَنَا وَذَبَحُوْا ذَبِیْحَتَنَا فَقَدْ حُرِّمَتْ عَلَیْنَا دِمَائُ ہُمْ وَاَمْوَالُہُمْ اِلاَّ بِحَقِّہَا‘ وَحِسَابُہُمْ عَلَی اللّٰہِ))[2] ’’مجھے حکم ملا ہے کہ میں لوگوں کے ساتھ جہاد کروں یہاں تک کہ وہ کہنے لگیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور جب وہ اس کا اقرار کر لیں اور ہماری طرح نماز پڑھنے لگیں اور ہمارے قبلے کی طرف رُخ کرنے لگیں اور ہماری طرح ذبح کرنے لگیں تو ان کے خون اور مال ہم پر حرام ہوں گے،سوائے اس کے حق(یعنی قصاص وغیرہ)کے اور ان کا
Flag Counter