Maktaba Wahhabi

663 - 738
چار چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگے:عذاب جہنم،عذابِ قبر،فتنۂ موت و حیات اور مسیح دجال کے شر سے۔‘‘ صحیح مسلم و ابن خزیمہ کی ایک روایت میں ان اشیا سے اللہ کی پناہ مانگنے کا طریقہ بھی وارد ہوا ہے کہ نمازی تشہد میں یوں کہے: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَہَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ)) ’’اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے اور موت و حیات کے فتنے سے اور مسیح دجال کے فتنے کے شر سے۔‘‘ 2۔ صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتب میں اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں اس دعا کے آخر میں دو کلمات اور بھی ہیں،جبکہ عذابِ جہنم کا ذکر نہیں ہے۔چنانچہ وہ فرماتی ہیں: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَدْعُوْ فِی الصَّلَاۃِ:((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَاَعُوْ ذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ،وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ،اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْمَاْ ثَمِ وَالْمَغْرَمِ)) ’’اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں عذاب قبر سے،اور تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح دجال کے فتنے سے،اور تیری پناہ مانگتاہوں موت و حیات کے فتنے سے،اے اللہ!میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: ((مَا اَکْثَرَ مَا تَسْتَعِیذُ مِنَ المَغْرَمِ؟))’’آپ اکثر قرض سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ الرَّجُلَ اِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ))[1] ’’آدمی جب مقروض ہو جاتاہے تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلافیاں کرتا ہے۔‘‘
Flag Counter