Maktaba Wahhabi

395 - 738
چوتھی دلیل: سنن ابو داود،ترمذی،ابن ماجہ،صحیح ابن خزیمہ،ابن حبان،مسند احمد،محلیٰ ابن حزم اور جزء القراء ۃ بخاری میں حضرت ابو حُمید ساعدی رضی اللہ کی وہ مشہور حدیث مروی ہے جس میں وہ دس صحابہ کرام کی موجودگی میں کہتے ہیں: ((اَنَا اَحْفَظُکُمْ[وفي بعض:اَعْلَمُکُمْ]لِصَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)) ’’میں تم سب کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ زیادہ جانتا ہوں۔‘‘ پھر انھوں نے نمازِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ پیش کیا جس میں انھوں نے تکبیر تحریمہ کے ساتھ،رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت،پھر تیسری رکعت کے لیے ہاتھ باندھتے وقت رفع یدین کی اور آگے پوری نماز کا طریقہ بیان کیا،تو سب صحابہ رضی اللہ عنہم نے بیک زبان کہا: ((صَدَقْتَ،ہٰکَذَا کَانَ یُصَلِّیْ))[1] ’’آپ نے سچ کہا ہے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔‘‘ اِن دس صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں چھے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اسماے گرامی ذکر کیے ہیں۔[2] اس حدیث کو امام نووی،علامہ ابن قیم،امام ابن حبان،امام ابن خزیمہ،امام ابو حاتم،حافظ ابن حجر عسقلانی،ڈاکٹر مصطفی اعظمی،شیخ احمد عبدالرحمن البنا،علامہ البانی اور شیخ ارناؤوط نے صحیح اور قوی قرار دیا ہے۔[3] جبکہ بریلوی حکیم الامت مفتی احمد یار گجراتی نے اپنی کتاب ’’جاء الحق‘‘ میں ایک نرالی تحقیق پیش کر کے ثابت کر دیا ہے کہ انھوں نے اپنی کتاب کا نام غلط طور پر ’’جاء الحق‘‘ رکھ دیا ہے،اس کا نام کتاب کے مندرجات کے برعکس ہے۔ان کی بدحواسیوں کا تفصیلی جائزہ ہم نے اپنی کتاب ’’رفع الیدین۔۔۔جانبین کے دلائل،ایک تحقیقی و تفصیلی جائزہ‘‘ میں پیش کیا ہے،لہٰذا ہم یہاں اس سے صرفِ نظر کر رہے ہیں۔[4]
Flag Counter