Maktaba Wahhabi

584 - 738
((اِذَا قَامَ الاِمَامُ فِی الرَّکْعَتَیْنِ،فَاِنْ ذَکَرَ قَبْلَ اَنْ یَّسْتَوِیَ قَائِمًا فَلْیَجْلِسْ،فَاِنِ اسْتَوٰی قَائِمًا فَلَا یَجْلِسْ وَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ۔۔۔))[1] ’’اگر امام دو رکعتوں کے بعد بیٹھے بغیر کھڑا ہونے لگے اور پوری طرح سیدھا کھڑا ہونے سے پہلے اسے یاد آجائے تو وہیں سے بیٹھ جائے اور اگر وہ سیدھا کھڑا ہو چکا ہو تو پھر نہ بیٹھے اور سہو کے دو سجدے کر لے۔‘‘ ایک روایت میں ہے: ((اِذَا اسْتَتَمَّ اَحَدُکُمْ قَائِمًا فَلْیُصَلِّ وَیَسْجُدْ سَجْدَتَي السَّہْوِ،وَاِنْ لَّمْ یَسْتَتِمَّ قَائِمًا فَلْیَجْلِسْ وَلَا سَہْوَ عَلَیْہِ))[2] ’’اگر کوئی پوری طرح کھڑا ہو جائے تو نماز پڑھتا رہے اور آخری میں بھول کے دو سجدے کر لے اور اگر وہ پوری طرح کھڑا نہ ہوا ہو تو بیٹھ جائے اور اس پر کوئی سجدئہ سہو نہیں۔‘‘ تیسری رکعت کے لیے اٹھنا اور رفع یدین کرنا: جب قعدئہ اولیٰ سے فارغ ہو جائیں تو اللہ اکبر کہتے ہوئے تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہو جائیں۔لیکن ہاتھ باندھنے سے پہلے رفع یدین کرنا یہاں بھی سنت و ثابت ہے۔چنانچہ صحیح بخاری شریف میں امام صاحب نے ایک عنوان یوں قائم کیا ہے: ’’باب رفع الیدین إذا قام من الرّکعتین‘‘ ’’دو رکعتوں سے اٹھنے کے بعد رفع یدین کرنے کا بیان۔‘‘ اس باب کے تحت حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی وہ حدیث لائے ہیں،جو صحیح بخاری کے علاوہ جزء رفع الیدین امام بخاری،سنن ابی داود اور صحیح ابن خزیمہ میں بھی مروی ہے،جس میں حضرت نافع اور عبیداللہ بن عمر بیان فرماتے ہیں: ((اِنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ اِذَا دَخَلَ فِی الصَّلَاۃِ کَبَّرَ وَرَفَعَ یَدَیْہِ،وَاِذَا رَکَعَ رَفَعَ یَدَیْہِ،وَاِذَا قَالَ:سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ رَفَعَ یَدَیْہِ،وَاِذَا قَامَ مِنَ الرَّکْعَتَیْنِ
Flag Counter