Maktaba Wahhabi

391 - 738
مسئلہ رفع الیدین رکوع جاتے وقت جب ’’اللّٰه اکبر‘‘ کہیں تو ساتھ ہی رفع یدین کرنا(دونوں ہاتھوں کو اٹھانا)بھی سنت ہے،جس کے دلائل کی تفصیل ہم تھوڑا آگے چل کر بیان کریں گے۔البتہ رفع یدین کے سلسلے میں کچھ تفصیلات ہم تکبیر تحریمہ کے ساتھ کی جانے والی تقریباً متفق علیہ رفع الیدین کے ضمن میں بھی بیان کر آئے ہیں۔مثلاً: 1۔ رفع الیدین کرتے وقت دونوں ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھایا جائے۔مَرد و زَن کے مابین رفع یدین کے طریقے میں کسی قسم کا کوئی فرق ثابت نہیں ہے،بلکہ دونوں کے لیے ہاتھوں کو اٹھانے کی مقدار یکساں ثابت ہے۔ 2۔ رفع یدین کرتے وقت ہاتھوں کی انگلیوں اور انگوٹھوں سے کانوں کی لوؤں کو پکڑنا ثابت نہیں ہے۔ 3۔ رفع یدین کرتے وقت دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو قبلے کی طرف رکھنا چاہیے۔ 4۔ تکبیر سے متصل پہلے،تکبیر کے بالکل ساتھ اور تکبیر کے متصل بعد تینوں طرح سے رفع یدین کے بارے میں احادیث ملتی ہیں۔ 5۔ رفع یدین کے وقت ہاتھوں کو پھیلا کر رکھا جائے،انگلیاں کھلی ہوں اور مٹھی کی طرح بند نہ ہوں۔ 6۔ ان سب کے دلائل بھی ذکر کر دیے گئے ہیں اور ساتھ ہی اس موقع پر ہم نے رفع الیدین کی معقول و ماثور اور بعض محل نظر حکمتوں میں سے بارہ حکمتیں بھی ذکر کی تھیں،اب یہاں ان کا اعادہ تحصیل حاصل ہے،لہٰذا ہم یہاں ان سے صرفِ نظر کر رہے ہیں۔ قائلینِ رفع الیدین: رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت،اسی طرح تیسری رکعت کے شروع میں کی جانے والی رفع الیدین میں اہل علم کے مابین اختلافِ رائے پایا جاتا ہے۔البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت
Flag Counter