Maktaba Wahhabi

502 - 738
میں علامہ البانی نے لکھا ہے کہ یہ حدیث جزء رفع الیدین امام بخاری،صحیح مسلم،صحیح ابی عوانہ اور سنن ابو داود میں بھی صحیح سند سے مروی ہے۔[1] حضرت انس،ابن عمر رضی اللہ عنہم،نافع،طاؤوس،حسن بصری،ابن سیرین اور ایوب سختیانی رحمہم اللہ سے بھی صحیح اسناد کے ساتھ سجدوں والی رفع یدین ثابت ہے۔[2] اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ سجدے میں جاتے اور سجدے سے اٹھتے وقت رفع یدین کرنا ثابت ہے،اگرچہ یہ ہمیشہ اور ہر سجدے کے ساتھ نہیں،بلکہ کبھی کبھی کا عمل ہے۔لہٰذا اگر کسی کو اس پر عمل پیرا دیکھیں تو اس پر جھپٹ نہ پڑیں،بلکہ اس عمل کو جواز پر محمول کرتے ہوئے برداشت کریں،اگرچہ آپ کی رائے اس کے موافق نہ بھی ہو۔اس کے ساتھ ہی یہاں جماعت المسلمین(کراچی)کی طرف سے اس بیس صفحاتی پمفلٹ کی حقیقت بھی کھل جاتی ہے جس میں سارا زور ہی اس بات پر لگا دیا گیا ہے کہ ’’سجدوں میں رفع یدین ثابت نہیں۔‘‘[3] اس ’’جماعت‘‘ کی ’’حقیقت‘‘ پر تفصیل سے گفتگو کرنے کا یہ موقع نہیں،ورنہ انھوں نے کیا کیا نہیں کیا اور کس کس امام و محدث اور عالم پر کفر و شرک کے نشتر نہیں چلائے!اس جماعت کے بارے میں کئی مستقل کتب و رسائل لکھے جا چکے ہیں جن کے نام ’’جماعت المسلمین کی حقیقت‘‘ اور ’’فرقہ مسعودیہ‘‘ وغیرہ ہیں اور پاکستان کے اکثر شہروں میں دستیاب ہیں۔ فضائلِ سجدہ: سجدے سے تعلق رکھنے والے امور میں سے پانچویں بات سجدے کا مقام و مرتبہ،عزو شرف اور فضیلت و اہمیت ہے۔ 1 نہایت درجہ قربِ الٰہی: چنانچہ صحیح مسلم،سنن ابو داود و نسائی،مسند ابو عوانہ،سنن بیہقی،شرح السنہ بغوی اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter