Maktaba Wahhabi

186 - 738
کندھوں یا کانوں تک ہاتھ اٹھانا: یہ احادیث جو ذکر کی گئی ہیں،ان میں سے بعض میں تو مطلق رفع یدین کا ذکر آیا ہے اور اس بات کی تعیین نہیں آئی کہ ہاتھوں کو کہاں تک اٹھانا ہے؟جبکہ ان میں سے تین احادیث میں ہاتھوں کو اٹھانے کی حد یعنی کندھوں کا بھی ذکر آیا ہے،جیسا کہ ان احادیث میں سے پہلی حدیث میں((حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ))دوسری حدیث میں((حَتّٰی یُحَاذِیَ بِہِمَا مَنْکِبَیْہِ))اور چوتھی حدیث میں((حَتّٰی یَجْعَلَہُمَا حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ))کے الفاظ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ رفع یدین کے لیے ہاتھوں کو دونوں کندھوں کے برابر تک اٹھانا چاہیے،جبکہ بعض دوسری احادیث ایسی بھی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ رفع یدین کے لیے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر تک اٹھانا چاہیے،جیسا کہ حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ سے ایک حدیث مروی ہے جس میں وہ بتاتے ہیں: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا کَبَّرَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَاذِیَ بِہِمَا اُذُنَیْہِ))[1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تکبیر کہتے تو دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے حتیٰ کہ دونوں کانوں کے برابر لے جاتے تھے۔‘‘ ایک حدیث میں ہے: ((حَتّٰی یُحَاذِیَ بِہِمَا فُرُوْعَ اُذُنَیْہِ))[2]
Flag Counter