Maktaba Wahhabi

342 - 738
یہاں یہ بات پیش نظر رہے کہ حضرت موسیٰ و ہارونi کا ذکر اس سورت کی آیت نمبر(45)سے شروع ہوتا ہے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ آیت(50)سے شروع ہوتا ہے۔یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی تلاوت فرما چکے تھے تو کھانسی نے آ لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں چلے گئے،ورنہ ممکن تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور بھی تلاوت فرماتے۔ 8۔ مسند احمد و ابی یعلی اور الاحادیث المختارۃ مقدسی میں ہے کہ کبھی کبھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جماعت کرانے کے دوران میں سورۃُ الصّافّات کی تلاوت فرماتے تھے۔[1] 9۔ سنن ابو داود،صحیح ابنِ خزیمہ،مصنف ابنِ ابی شیبہ اور مستدرک حاکم میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ سے مروی ہے کہ ایک سفر کے دوران میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ فجر کی پہلی رکعت میں سورۃ الفلق{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾اور دوسری میں سورۃ الناس{قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾کی تلاوت کی۔[2] سنن ابو داود اور مسند احمد میں ایک روایت میں حضرت عقبہ رضی اللہ سے مخاطب ہو کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِقْرَأْ فِیْ صَلَاتِکَ الْمُعَوِّذَتَیْنِ،فَمَا تَعَوَّذَ مُتَعَوِّذٌ بِمِثْلِہِمَا))[3] ’’نماز میں معوذتین پڑھا کرو۔کسی پناہ لینے والے نے ان سے اچھی پناہ نہیں لی۔‘‘ 10۔ صحیح بخاری و مسلم اور صحیح ابن خزیمہ میں جمعہ کے دن نمازِ فجر میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اور ابو ہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ پہلی رکعت میں سورۃ السجدۃ{المّ تَنْزِیْل﴾اور دوسری رکعت میں سورۃ الدہر{ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ حِیْنٌ مِّنَ الدَّھْرِ﴾کی قراء ت کیا کرتے تھے۔[4] نماز ِظہر: 1۔نماز ظہر کے سلسلے میں صحیح بخاری و مسلم میں حضرت قتادہ رضی اللہ فرماتے ہیں:
Flag Counter