Maktaba Wahhabi

521 - 738
سجود کے وقت رفع الیدین: مسائل و احکامِ سجدہ کا ذکر چل رہا ہے تو اسی سلسلے میں یہ بات بھی بتاتے چلیں کہ بعض حضرات اس بات کے بھی قائل ہیں کہ پہلے سجدے سے اُٹھتے وقت اور دوسرا سجدہ کرتے وقت بھی رفع یدین کرنا چاہیے۔امام احمد بن حنبل،ایک روایت میں امام مالک،شافعی،ابنِ حزم اور شافعیہ میں سے بغوی،ابنِ خزیمہ،بیہقی،ابو علی طبری اور ابوبکر بن المنذر رحمہم اللہ اس کے قائل تھے۔اسی طرح مصنف ابن ابی شیبہ میں صحیح اسناد کے ساتھ اس وقت رفع یدین کرنا حضرت اَنس،ابنِ عمر،ابن عباس رضی اللہ عنہم،نافع،طاؤس،حسن بصری،ابن سیرین،عطا اور ایوب سختیانی رحمہم اللہ سے بھی ثابت ہے۔[1] مصنف ابنِ ابی شیبہ میں ہے: 1۔ یحییٰ بن ابو اسحاق حضرت اَنس رضی اللہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں: ’’ اِنَّہٗ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ‘‘[2] ’’وہ دو سجدوں کے درمیان رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ 2۔ نافع رحمہ اللہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’اِنَّہٗ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ إِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ السَّجْدَۃِ الْاُوْلٰی‘‘[3] ’’وہ سجدۂ اولیٰ سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ 3۔ ایوب رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: ’’رَاَیْتُ نَافِعًا وَ طَاؤُوْسًا یَرْفَعَانِ اَیْدِیَہُمَا بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ‘‘[4] ’’میں نے نافع اور طاؤس رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ دو سجدوں کے درمیان رفع یدین کرتے تھے۔‘‘ 4۔ اشعث حضرت حسن بصری اور ابنِ سیرین رحمہم اللہ کے بارے میں بتاتے ہیں: ’’اِنَّہُمَا کَانَا یَرْفَعَانِ اَیْدِیَہُمَا بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ‘‘[5] ’’وہ دونوں سجدوں کے درمیان رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ 5۔ ابن عُلیّہ حضرت ایوب سختیانی کے بارے میں یوں گویا ہیں: ’’رَاَیْتُہٗ یَفْعَلُہٗ‘‘[6] ’’میں نے انھیں دیکھا کہ وہ سجدوں کے وقت رفع یدین کرتے تھے۔‘‘ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے ابوبکر الاثرم کے حوالے سے لکھا ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ سے رفع یدین کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: ’’فِیْ کُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ‘‘ ’’ہر مرتبہ جب بھی اٹھیں یا بیٹھیں(سجدہ یا رکوع کریں)۔‘‘ خود امام اثرم فرماتے ہیں: ’’رَاَیْتُ اَبَا عَبْدِ اللّٰہِ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِیْ کُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ‘‘[7] ’’میں نے ابو عبداللہ(امام احمد بن حنبل)کو دیکھا ہے کہ وہ اُٹھتے جھکتے رفع یدین کرتے تھے۔ قائلین کے دلائل: اس رفع یدین کے قائلین کا استدلال بعض احادیث سے ہے: 1۔ سنن ابو داود اور مسند احمد میں ہے کہ عبداللہ بن طاؤوس رحمہ اللہ نے مسجد خیف میں نماز پڑھی اور سجدوں کے ساتھ رفع یدین کی،ساتھ والے نے انکار کیا تو انھوں نے فرمایا:میرے والد اس وقت رفع یدین کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کو ایسے کرتے دیکھا ہے اور حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما نے کہا ہے: ((کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَصْنَعُہٗ))[8] ’’نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)سجدوں کے وقت رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ 2۔ سنن ابو داود ہی میں ایک دوسری روایت بھی ہے جس میں حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہما سے بھی سجود کے وقت رفع یدین اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ان کی تصدیق مروی ہے۔لیکن اس کی
Flag Counter