Maktaba Wahhabi

746 - 738
اوقاتِ قبولیت،آدابِ دعا اور شرائطِ قبولیت اوقات قبولیت: سلام پھیرنے کے بعد مسنون اذکار اور دعاؤں کا موقع آتا ہے۔یوں تو اللہ ربّ العزت ہر وقت اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتا ہے،ان کی فریادیں سنتا ہے اور اُس کا درِ رحمت ہر وقت کھلا رہتا ہے،جیسا کہ ارشاد الٰہی ہے: ﴿وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّھُمْ یَرْشُدُوْنَ﴾[البقرۃ:168] ’’(اے میرے نبی!)جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں پوچھیں تو(انھیں بتا دیں کہ)میں بہت قریب ہوں،میں پکارنے والوں کی دعا سنتا(اور قبول کرتا)ہوں وہ جب بھی مجھے پکاریں،پس انھیں بھی چاہیے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان رکھیں،تاکہ وہ رشد و ہدایت پائیں۔‘‘ سورۃ الغافر(آیت:60)میں ارشاد فرمایا: ﴿اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ﴾’’مجھے پکارو،میں تمھاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ سورۃ الاعراف(آیت:55)میں ارشادِ ربانی ہے: ﴿اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّ خُفْیَۃً ’’لوگو!اپنے پروردگار کو گڑگڑا کر اور چپکے چپکے سے پکارو۔‘‘ اِن ارشاداتِ الٰہیہ سے معلوم ہوا کہ اللہ اَحکم الحاکمین کا دروازہ اپنے بندوں کے لیے ہر وقت کھلا ہے۔کوئی جب بھی اسے پکارے،وہ سنتا ہے۔لیکن اس نے اپنے بندوں پر یہ بھی فضل و احسان کر رکھا ہے کہ اپنی عبادات و مناجات کے لیے بعض اوقات کو خاص کر دیا ہے،جن میں دعائیں بہت
Flag Counter