Maktaba Wahhabi

519 - 738
حضرت اَنس بن مالک رضی اللہ سے مروی حدیث صحیح بخاری و مسلم میں اور دیگر کتب حدیث میں منقول ہے،جس میں وہ بیان فرماتے ہیں: ((وَکَانَ اِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ السَّجْدَۃِ مَکَثَ حَتَّی یَقُوْلَ النَّاسُ:قَدْ نَسِيَ))[1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدے سے سر اٹھاتے تو(بین السجدتین)اتنا بیٹھتے کہ لوگ کہتے:شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم(دوسرا سجدہ کرنا)بھول گئے ہیں۔‘‘ نیز صحیح مسلم،سنن ابو داود اور دیگر کتب میں ایک حدیث میں یہ الفاظ بھی مروی ہیں: ((وَیَقْعُدُ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ حَتَّی نَقُوْلَ:قَدْ نَسِيَ))[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو سجدوں کے درمیان اتنا بیٹھتے کہ ہم لوگ کہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم(دوسرا سجدہ کرنا)بھول گئے ہیں۔‘‘ غرض کہ دو سجدوں کے درمیان زیادہ وقفہ نہ بھی ہو تو کم از کم اتنا تو ضرور ہی ہونا چاہیے جس میں جسم کے تمام جوڑ ایک مرتبہ اپنی اپنی جگہ پر رُک جائیں اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت متعدد مسنون دعاؤں میں سے کوئی ایک دُعا کی جا سکے۔ دو سجدوں کے درمیان بیٹھتے وقت کی دُعائیں: 1۔ پہلی دعا سنن ابو داود،ترمذی،ابنِ ماجہ،بیہقی اور مستدرک حاکم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں ہے۔وہ فرماتے ہیں: ((إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ:اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاہْدِنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِیْ)) ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم دو سجدوں کے درمیان یہ دعا کیا کرتے تھے:اے اللہ میری مغفرت فرما،مجھ پر رحم کر،مجھے ہدایت و عافیت دے اور مجھے رزق سے نواز۔‘‘ سنن ابن ماجہ میں((وَاجْبُرْنِيْ وَارْفَعْنِيْ))(میرے گناہ مٹا دے اور میرے درجات بلند کر دے)کے الفاظ آئے ہیں اور((وَاہْدِنِيْ وَعَافِنِيْ))کے الفاظ نہیں ہیں۔مستدرک حاکم میں یہ سبھی
Flag Counter