Maktaba Wahhabi

248 - 738
تعوّذ کا پہلا صیغہ: تعوذ کے مختلف صیغوں میں سے ایک تو یہ مختصر صیغہ ثابت ہے کہ ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ‘‘ کہا جائے۔اس بات کی دلیل درج ذیل احادیث ہیں: 1۔ اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی واقعۂ تہمت میں یہ الفاظ بھی ہیں: ((جَلَسَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَکَشَفَ عَنْ وَجْہِہٖ وَقَالَ:اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ،اِنَّ الَّذِیْنَ جَآئُ وْا بِالْاِفْکِ عُصْبَۃٌ مِّنْکُمْ۔۔۔))[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے ہوئے اپنے چہرئہ انور سے کپڑے کو ہٹایا اور فرمایا:میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جو سننے والا جاننے والا ہے،شیطان مردود سے۔بے شک وہ جنھوں نے بہتان باندھا،وہ تم میں سے ایک جماعت ہے۔‘‘ اس حدیث کو روایت کر کے امام ابو داود نے اس کی سند پر کلام کیا ہے۔[2] ’’تہذیب السنن‘‘(2/ 494)میں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے اور علامہ البانی نے بھی ’’ارواء الغلیل‘‘(2/ 58)میں اس پر کلام کیا ہے،جس کی تفصیل ان تینوں مقامات پر دیکھی جا سکتی ہے۔ 2۔ ’’السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ‘‘ والے اس صیغے کا ذکر حضرت معقل بن یسار رضی اللہ سے مرفوعاً حدیث میں بھی آیا ہے،جس میں مروی ہے: ((مَنْ قَالَ حِیْنَ یُصْبِحُ:اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ،وَثَلَاثَ آیَاتٍ مِنْ آخِرِ سُوْرَۃِ الْحَشْرِ وَکَّلَ اللّٰہُ بِہٖ سَبْعِیْنَ اَلْفَ مَلَکٍ یُصَلُّوْنَ عَلَیْہِ حَتّٰی یُمْسِیَ وَاِنْ قَالَہَا مَسَائً ا فَمِثْلُ ذٰلِکَ حَتّٰی یُصْبِحَ)) ’’جس شخص نے صبح کے وقت ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ‘‘ اور سورۃ الحشر کی آخری تین آیات پڑھیں تو اللہ تعالیٰ کے ستّر ہزار فرشتے شام تک اس کے لیے بخشش کی دعائیں مانگتے ہیں،اور اگر وہ یہی کلمات شام کو پڑھے تو صبح تک اس کے لیے ستّر ہزار فرشتے دعائیں مانگتے ہیں جو اللہ کی طرف سے مقرر ہوتے ہیں۔‘‘
Flag Counter