Maktaba Wahhabi

734 - 738
ہو جائیں۔ایک گروہ دشمن کے سامنے ڈٹا رہے اور دوسرا امام کے ساتھ نماز شروع کر دے۔جب یہ ایک رکعت مکمل کر لیں تو امام خاموشی سے کھڑا رہے اور مقتدی خود ہی دوسری رکعت پڑھیں اور سلام پھیر کر دشمن کے مقابلے میں جا کھڑے ہوں۔تب دوسرا گروہ آجائے اور وہ امام کی دوسری رکعت میں شامل ہو جائے۔اب امام اپنی دوسری رکعت کا قیام و قراء ت اور رکوع و سجود مکمل کر کے تشہدکی حالت میں خاموشی سے بیٹھ جائے،لیکن یہ لوگ اٹھ کر اپنی دوسری رکعت مکمل کر لیں،پھر امام کے ساتھ تشہد و دعا پڑھیں اور امام کے ساتھ ہی سلام پھیر لیں۔یہ طریقہ صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود،ترمذی،نسائی،موطا امام مالک،سنن بیہقی اور مسند احمد میں مذکور ہے اور اس حدیث میں صراحت ہے کہ غزوئہ ذات الرقاع میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح نماز پڑھائی تھی۔[1] دوسرا طریقہ: دشمن کے قبلے کی جانب نہ ہونے کی شکل میں صلاۃ الخوف کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ نمازیوں کو دو حصوں میں تقسیم کر لیا جائے،پھر ان میں سے ایک حصہ دشمن کے مقابلے میں رہے اور دوسرے حصے کو امام ایک رکعت پڑھائے۔ایک رکعت مکمل کر کے یہ حصہ دشمن کے مقابلے میں چلا جائے اور دوسرا حصہ آکر امام کی دوسری رکعت کے ساتھ نماز شروع کر لے۔فوج کے دونوں حصے ہی ایک ایک رکعت کی قضا کریں۔یہ طریقہ صحیح بخاری و مسلم،سنن اربعہ،موطا امام مالک،مسند احمد اور سنن بیہقی میں مذکور ہے کہ غزوئہ اہل نجد کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح نماز پڑھائی۔[2] علامہ عینی و قسطلانی نے اسے غزوئہ ذات الرقاع لکھا ہے۔[3] شارح بخاری حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس حدیث کے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوسرا گروہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہیں کھڑا ہو کر دوسری رکعت کی قضا کرے اور سلام پھیر
Flag Counter