Maktaba Wahhabi

439 - 738
نہ بنا دے یا اس کی صورت کو مسخ کر کے اسے گدھے کی صورت دے دے؟‘‘ نیز طبرانی میں ابن مسعود رضی اللہ سے موقوف اور صحیح ابن حبان میں ابوہریرہ رضی اللہ کی روایت میں ہے:’’اسے کتے کی صورت میں بدل دے؟‘‘[1] مذکورہ بالا بخاری شریف کے الفاظ ہیں،جبکہ صحیح مسلم میں بھی ایک روایت میں سر کا اور دوسری میں شکل و صورت کا ذکر آیا ہے۔تیسری روایت کے آخر میں ہے: ((اَنْ یَّجْعَلَ اللّٰہُ وَجْہَہٗ وَجْہَ حِمَارٍ))[2] ’’کہ اللہ کہیں اس کے چہرے کو گدھے کا چہرہ نہ بنا دے۔‘‘ امام نووی رحمہ اللہ نے ’’شرح المہذب‘‘ میں جزماً امام سے سبقت کرنے کو حرام قرار دیا ہے۔[3] نیز انھوں نے شرح صحیح مسلم میں لکھا ہے کہ یہ سر،شکل و صورت اور چہرے کے مسخ کیے جانے کے الفاظ امام سے سبقت کرنے کی حرمت میں پائی جانے والی شدت کا پتا دیتے ہیں۔[4] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’فتح الباری‘‘ میں لکھا ہے کہ اس حدیث کا ظاہر اس بات کا متقاضی ہے کہ امام سے پہلے سر اٹھا لینا حرام ہے،کیونکہ اس فعل پر شکل و صورت کے مسخ کیے جانے کی وعید آئی ہے جو سخت ترین سزا ہے۔البتہ اس حرمت والے قول کے باوجود جمہور کا قول یہ ہے کہ اُس شخص کی نماز تو ہو جائے گی،لیکن وہ سخت گناہ گار ہوگا۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے تو مروی ہے[5] کہ اس کی نماز ہی باطل ہو جائے گی۔اہل ظاہر اور ایک روایت میں امام احمد رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے۔امام ابن قدامہ رحمہ اللہ نے ’’المغنی‘‘ میں اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’فتح الباری‘‘ میں نقل کیا ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ نے نماز کے بارے میں اپنے رسالے میں لکھا ہے کہ امام سے سبقت کرنے والے کی کوئی نماز نہیں ہے۔[6] لطیفہ: امام ابن العربی نے کہاہے کہ اگر عقل مند آدمی تھوڑی سی توجہ دے تو سمجھ سکتا ہے کہ اس کی یہ
Flag Counter