Maktaba Wahhabi

410 - 738
((اَسْوَأُ النَّاسِ سَرِقَۃً الَّذِیْ یَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِہٖ))قَالُوْا:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَکَیْفَ یَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِہٖ؟قَالَ:((لَا یُتِمُّ رُکُوْعَہَا وَسُجُوْدَہَا))[1] ’’بدترین چور وہ ہے جو نماز کی چوری کرتا ہے۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!نماز کی چوری کیسے ہوتی ہے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’نماز کا رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ کرنا نماز کی چوری ہے۔‘‘ مسند احمد،موطا امام مالک،مسند شافعی،مصنف عبدالرزاق اور سنن دارمی میں نعمان بن مرہ سے مروی صحیح سند والی ایک مرسل روایت میں بھی یہی بات وارد ہوئی ہے،بلکہ اس میں اس سے بھی زیادہ سخت وعید وارد ہوئی ہے۔لہٰذا رکوع و سجود خوب اطمینان سے ادا کرنے چاہییں۔[2] واللّٰه الموفق۔ رکوع کے اذکار و تسبیحات: رکوع میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد تسبیحات و اذکار ثابت ہیں،مثلاً: پہلا ذکر: صحیح مسلم،سنن ابو داود،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،دارقطنی،دارمی،طحاوی،معجم طبرانی کبیر اور مسند احمد و بزار نیز دیگر کتبِ حدیث میں سات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مروی حدیث میں معروف تسبیح وارد ہوئی ہے جو زبان زدِ خاص و عام ہے۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن اربعہ اور سنن دارمی میں حضرت حذیفہ رضی اللہ سے مروی ہے: ((اَنَّہٗ صَلّٰی مَعَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَکَانَ یَقُوْلُ فِیْ رُکُوْعِہٖ:سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ،وَفِیْ سُجُوْدِہٖ:سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی)) ’’انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں یہ کہتے تھے:’’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ‘‘(پاک ہے میرا ربّ عظمت والا)اور سجدے میں یہ کہتے تھے:’’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘(پاک ہے میرا ربّ بزرگ و برتر)۔‘‘ اس حدیث میں یہ بھی مذکور ہے جب بھی کوئی آیتِ رحمت آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تلاوت
Flag Counter