Maktaba Wahhabi

409 - 738
((إِنَّ حُذَیْفَۃَ رَاٰی رَجُلًا لَا یُتِمُّ رُکُوْعَہٗ وَلَا سُجُوْدَہٗ،فَلَمَّا قَضٰی صَلَاتَہٗ دَعَاہُ،فَقَالَ لَہٗ حُذَیْفَۃُ:مَا صَلَّیْتَ۔قَالَ:اَحْسَبُہٗ قَالَ:لَوْ مِتَّ مِتَّ عَلٰی غَیْرِ الْفِطْرَۃِ الَّتِیْ فَطَرَ اللّٰہُ مُحَمَّدًا صلی اللّٰه علیہ وسلم))[1] ’’حضرت حذیفہ رضی اللہ نے کسی کو نماز پڑھتے دیکھا جو رکوع و سجود پورے نہیں کر رہا تھا۔جب وہ نماز پڑھ چکا تو انھوں نے اسے بلایا اور فرمایا:تم نے نماز نہیں پڑھی۔میرا خیال ہے یہ بھی کہا:اگر تم اسی طرح مر گئے تو اس فطرت پر تمھاری موت نہیں ہوگی جس پر اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا فرمایا ہے۔‘‘ 3۔ مسند احمد و طیالسی،مصنف ابن ابی شیبہ اور احکام عبد الحق اشبیلی میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے مروی ہے: ((نَہَانِیْ خَلِیْلِیْ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنْ اَنْقُرَ فِی صَلَاتِیْ نَقْرَ الدِّیْکِ،وَاَنْ اَلْتَفِتَ اِلْتِفَاتَ الثَّعْلَبِ وَاَنْ اَقْعٰی کَاِقْعَائِ الْقِرَدِ))[2] ’’میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس بات سے منع فرمایا کہ میں نماز میں مرغ کی طرح ٹھونگے ماروں اور لومڑی کی طرح اِدھر اُدھر جھانکوں اور بندر کی طرح(ایڑیوں پر)بیٹھوں۔‘‘ 4۔ سنن اربعہ(اِلا الترمذی)،دارمی،بیہقی،صحیح ابن خزیمہ و ابن حبان،شرح السنہ بغوی،مسند احمد اور مستدرک حاکم میں حضرت عبدالرحمن بن شبل رضی اللہ سے مروی ہے: ((نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ نَقْرَۃِ الْغُرَابِ۔۔۔))[3] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوے کی طرح ٹھونگے مارنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘ نماز کا چور: صحیح ابن خزیمہ،سنن دارمی،معجم طبرانی کبیر و اوسط و صغیر،مصنف ابن ابی شیبہ،مستدرک حاکم،مسند ابو یعلیٰ اور مسند احمد و بزار میں حضرات ابو قتادہ،ابوہریرہ،ابو سعید خدری اور عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع و سجود صحیح طرح سے ادا نہ کرنے والے کو نماز کا چور قرار دیا ہے۔چنانچہ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter