Maktaba Wahhabi

510 - 738
10۔ سنن نسائی،مستدرک حاکم اور مصنف ابن ابی شیبہ میں قیام اللیل کے سجود کے لیے ایک دعا یہ بھی مروی ہے: ((اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ مَا اَسْرَرْتُ وَ مَا اَعْلَنْتُ))[1] ’’اے اللہ!میرے سارے گناہ بخش دے جو میں نے خفیہ کیے یا کھلے عام کرتا رہا ہوں۔‘‘ 11۔ اسی طرح صحیح مسلم،سنن ابو داود و نسائی،صحیح ابن خزیمہ،مسند ابی عوانہ اور مصنف ابنِ ابی شیبہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں رات کی نماز کے سجود میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ذکر ثابت ہے: ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ اَعُوْذُ بِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوْبَتِکَ،وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْکَ،لَا اُحْصِیْ ثَنَائً ا عَلَیْکَ،وَاَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ))[2] ’’اے اللہ!میں تیری رضا کے بل بوتے پر تیری ناراضی سے پناہ مانگتا ہوں،اور تیرے عفو و کرم کے بل پر تیری سزا سے پناہ مانگتا ہوں،اور تیری(رحمت کے حوالے سے)تیری ذات(غضب)سے پناہ مانگتا ہوں۔میں تیری ثنا و تعریف کا احاطہ نہیں کر سکتا۔تیری ذات ویسی ہی ہے جیسی ثنا خود تُو نے بیان کی ہے۔‘‘ 12۔ صحیح مسلم،سنن نسائی اور مسند ابو عوانہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں شب زندہ داری کے سلسے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سجود کی ایک دُعا یہ بھی منقول ہے: ((اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا(وَفِیْ لِسَانِیْ نُوْرًا)وَاجْعَلْ فِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا،وَعَنْ یَّمِیْنِیْ نُوْرًا،وَاجْعَلْ فِیْ بَصْرِیْ نُوْرًا،وَاجْعَلْ فِیْ تَحْتِیْ نُوْرًا،وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِیْ نُوْرًا،وَعَنْ یَّمِیْنِیْ نوُْرًا،وَعَنْ یَسَارِیْ نُوْرًا،وَاجْعَلْ اَمَامِیْ نُوْرًا،وَاجْعَلْ خَلْفِیْ نُوْرًا،(وَاجْعَلْ فِیْ نَفْسِیْ نُوْرًا)وَاَعْظِمْ لِیْ نُوْرًا))[3] ’’اے اللہ!میرے دل(و زبان)اور کانوں میں نور بھر دے۔اے اللہ!میری دائیں جانب نور بکھیر دے۔میری بصارت میں نور ڈال دے۔میرے نیچے،میرے اوپر،
Flag Counter