Maktaba Wahhabi

509 - 738
((اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ کُلَّہٗ دِقَّہٗ وَجِلَّہٗ وَاَوَّلَہٗ وَآخِرَہٗ وَعَلَانِیَتَہٗ وَسِرَّہٗ))[1] ’’اے اللہ!میرے چھوٹے بڑے،پہلے پچھلے،ظاہر اور پوشیدہ تمام گناہ معاف فرما دے۔‘‘ 7۔ مسند بزار،قیام اللیل مروزی،مستدرک حاکم اور الکامل ابن عدی میں حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہما سے اور مسند ابو یعلی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں یہ ذکر بھی آیا ہے: ((سَجَدَ لَکَ سَوَادِیْ وَخَیَالِیْ،وَآمَنَ بِکَ فُؤَادِیْ،وَاَبُوْئُ بِنِعْمَتِکَ عَلَيَّ،ہَذِہِ یَدِیْ وَمَا جَنَیْتُ عَلٰی نَفْسِیْ))[2] ’’تجھے سجدہ کیا میرے جسم اور میری جان(خیال)نے اور تجھ پر ایمان لایا میرا دل‘ میں اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اقرار کرتا ہوں۔یہ ہوں(سر بہ سجود)مَیں،میرے ہاتھ اور جو کچھ میں نے اپنے نفس پر ظلم کیے(یہ سب تو ہی معاف کرنے والاہے)۔‘‘ 8۔ قیام اللیل کے وقت سنن ابو داود و نسائی میں حضرت عون بن مالک رضی اللہ سے مروی حدیث میں ہے: ((سُبْحَانَ ذِی الْجَبَرُوْتِ وَالْمَلَکُوْتِ وَالْکِبْرِیَائِ وَالْعَظْمَۃِ))[3] ’’پاک ہے تُو اے جبروت و ملکوت(قوتوں اور ملکیتوں)والے،اے عظمت و کبریائی کے مالک!‘‘ یہ دعا و ذکر اور جو اس سے آگے ہم ذکر کرنے والے ہیں،یہ پانچوں اذکار قیام اللیل یا نمازِ تہجد کے سجود کے لیے ہیں،جبکہ پہلی ساتوں دعائیں اور اذکار و تسبیحات عام ہیں،فرض میں ہوں یا نفل میں۔ 9۔ قیام اللیل ہی کے سجود کے لیے صحیح مسلم،سنن نسائی،مسند ابی عوانہ اور قیام اللیل مروزی میں یہ دُعا بھی آئی ہے: ((سُبْحَانَکَ(اللّٰہُمَّ)وَبِحَمْدِکَ،لَا اِلـٰہَ اِلَّا اَنْتَ))[4] ’’پاک ہے تُو(اے اللہ!)اپنی تعریفوں کے ساتھ،تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔‘‘
Flag Counter