Maktaba Wahhabi

369 - 738
بعد سورۃ القیامہ کی تلاوت فرما لیتے جو پچھترویں(75)سورت ہے۔ایک ہی رکعت میں پہلے آپ تیسویں پارے کے آغاز والی سورت نباَ پڑھتے جو اٹھہترویں(78)سورت ہے اور پھر اسی رکعت میں سورۃ المرسلات پڑھ لیتے جو ستترویں(77)سورت ہے۔[1] ان سب میں واضح طور پر یہ بات موجود ہے کہ ترتیبِ قرآن کے خلاف قراء ت و تلاوت کی گئی،جبکہ بعض دوسری رکعتوں کے تذکرے میں ترتیب کے برعکس قراء ت کا تو پتا نہیں چلتا،البتہ ان میں نظائر کا ذکر آجاتا ہے کہ ایک ہی رکعت میں دو سورتیں اور دونوں ہی ملتے جلتے موضوع والی پڑھی گئیں،مثلاً یہ کہ ایک ہی رکعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے سورۃ القمر پڑھی اور پھر سورۃ الحاقّہ کی تلاوت فرمائی۔پہلے سورۃ الواقعہ پڑھی تو پھر ساتھ ہی سورت نٓ کی تلاوت فرمائی۔سورۃ المعارج پڑھی تو ساتھ ہی سورۃ النازعات کی تلاوت فرمائی۔پہلے سورۃ الدخان پڑھی تو ساتھ ہی اسی رکعت میں سورۃ التکویر کی تلاوت فرمائی۔[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سورتوں کو ایک ہی رکعت میں اس لیے پڑھ لیا کرتے تھے کہ ان میں سے ہر دو سورتوں کا معنی و مفہوم اور موضوع و مضمون ایک ہی ہے۔یعنی پہلی میں پند و نصائح ہیں تو دوسری میں بھی یہی چیز ہے،یا پھر پہلی میں حکمت و دانائی کی باتیں بتائی گئی ہیں تو دوسری میں بھی یہی بات ہے اور اگر پہلی میں عبرت آموز واقعات ہیں تو دوسری بھی ایسی ہی ہے۔اسی لیے ان میں سے ہرسورت کو دوسری کی نظیر اور ان سب کو باہم دیگر نظائر شمارکیا گیا ہے۔[3] چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ فرماتے ہیں: ((لَقَدْ عَرَفْتُ النَّظَائِرَ الَّتِیْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقْرِنُ بَیْنَہُنَّ ‘فَذَکَرَ عِشْرِیْنَ سُوْرَۃً مِنَ الْمُفَصَّلِ،وَسُوْرَتَیْنِ مِنْ آلِ حَامِیْم فِیْ کُلِّ رَکْعَۃٍ))[4] ’’مجھے ان نظائر کا پتا چل گیا جنھیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ملا کر پڑھا کرتے تھے۔تب انھوں نے مفصلات میں سے بیس سورتیں اور حٰمٓ والی دو سورتیں ذکر کیں جنھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک
Flag Counter