Maktaba Wahhabi

89 - 738
الَّذِیْنَ یَحْفَظُوْنَہٗ:اُکْتُبُوْا لِعَبْدِیْ(فِيْ کُلِّ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ)مِثْلَ مَا کَانَ یَعْمَلُ،وَہُوَ صَحِیْحٌ،مَا دَامَ مَحْبُوْسًا فِيْ وَثَاقِیْ))[1] ’’کوئی مسلمان جب کسی جسمانی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت پر مامور فرشتوں کو حکم فرماتا ہے:میرے بندے کے نامہ اعمال میں ہر شب و روز اتنا ہی عمل لکھو جتنا عملِ صالح وہ تب کیا کرتا تھا جب وہ صحیح تھا اور یہ اُس وقت تک لکھتے رہو جب تک وہ میری رسّی(بیماری)میں جکڑا رہے۔‘‘ 3۔ اسی طرح مسند احمد میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((إِذَا ابْتَلَی اللّٰہُ الْعَبْدَ الْمُسْلِمَ فِیْ جَسَدِہٖ،قَالَ اللّٰہُ:اُکْتُبْ لَہٗ صَالِحَ عَمَلِہِ الَّذِیْ کَانَ یَعْمَلُہٗ،اِنْ شَفَاہُ غَسَلَہٗ وَطَہَّرَہٗ،وَاِنْ قَبَضَہٗ غَفَرَ لَہٗ وَرَحِمَہٗ))[2] ’’جب اللہ اپنے کسی مسلمان بندے کو کسی جسمانی بیماری میں مبتلا کرتا ہے تو(فرشتے کو)کہتا ہے:اس کے نامہ اعمال میں اتنی ہی نیکیاں(مسلسل)لکھتے رہو جتنی یہ(ایامِ صحت میں)کیا کرتا تھا۔پھر اگر اسے اللہ شفا بخش دے تو اس کے گناہوں کو دھو کر اسے پاک کر دیتا ہے اور اگر اس کی روح قبض کر لے تو اس کی مغفرت فرما دیتا ہے اور اس پر بارانِ رحمت نازل فرماتا ہے۔‘‘ 4۔ اسی موضوع کی ایک حدیث مصنف ابن ابی شیبہ میں بھی مروی ہے جو معروف تابعی عطا بن یسار رحمہ اللہ تک صحیح سند سے ثابت ہے اور انھوں نے اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا،گویا یہ حدیث مرسل ہے،اس میں منقول ہے: ((اِذَا مَرِضَ الْعَبْدُ قَالَ اللّٰہُ لِلْکِرَامِ الْکَاتِبِیْنَ:اُکْتُبُوْا لِعَبْدِیْ مِثْلَ الَّذِیْ کَانَ یَعْمَلُ حَتّٰی اَقْبِضَہٗ اَوْ اُعَافِیَہٗ))[3] ’’جب کوئی شخص بیمار ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ کراماً کاتبین(نامہ اعمال لکھنے والے فرشتوں)کو کہتا ہے کہ میرے اس بندے کے نامہ اعمال میں اسی طرح لکھتے جاؤ جس طرح وہ پہلے
Flag Counter