Maktaba Wahhabi

83 - 738
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔‘‘ ایسے ہی حضرت انس بن مالک رضی اللہ سے مروی ہے: ((صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِیْ مَرَضِہٖ خَلْفَ اَبِیْ بَکْرٍ قَاعِدًا فِیْ ثَوْبٍ مُتَوَشِّحًا بِہٖ))[1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایامِ مرض کے دوران میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کپڑا لپیٹے ہوئے تھے۔‘‘ اس مرض الموت سے پہلے بھی ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف یہ کہ بیٹھ کر نماز پڑھی تھی بلکہ صحابہ کرام کو جماعت کروائی تھی۔چنانچہ حضرت اَنس بن مالک رضی اللہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ گھوڑے سے گر کر زخمی ہو گئے۔اس حدیث میں آگے یہ بھی مذکور ہے: ((فَاَتَاہُ اَصْحَابُہٗ یَعُوْدُوْنَہٗ فَصَلّٰی بِہِمْ جَالِسًا وَہُمْ قِیَامٌ۔۔۔)) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ(رضی اللہ عنہم)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کے لیے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بیٹھ کر نماز پڑھائی،جبکہ وہ لوگ کھڑے تھے۔‘‘ 2 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مرض میں نماز سے متعلق اس حدیث کی بعض روایتوں میں ہے: ((فَصَلَّیْنَا وَرَائَ ہٗ قُعُوْدًا))[2] ’’ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔‘‘ 3 نیز حضرت جابر رضی اللہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِئْتَمُّوْا بِاَئِمَّتِکُمْ اِنْ صَلّٰی قَائِمًا فَصَلُّوْا قِیَامًا،وَاِنْ صَلّٰی قَاعِدًا فَصَلُّوْا قُعُوْدًا))[3] ’’اپنے پیش امام کی اقتدا کیا کرو۔اگر وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور اگر وہ بیٹھ کر پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر ہی نماز پڑھو۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’کِتُابُ الْاِیْمَانِ،بَابُ إِنَّمَا جُعِلَ الْاِمَامُ لِیُؤْتَمَّ بِہٖ‘‘ میں دونوں طرح کی احادیث روایت کرنے کے بعد امام حمیدی سے نقل کیا ہے کہ امام بیٹھا ہو تو مقتدیوں
Flag Counter