Maktaba Wahhabi

78 - 738
آغاز میں)قبلہ رو ہو جاتے اور تکبیرِ اولیٰ کہتے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کو چھوڑ دیتے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے جاتے،سواری چاہے جس طرف بھی مڑتی جاتی۔‘‘ 2۔ ایسے ہی صحیح بخاری و مسلم اور مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ سے مروی ہے: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُصَلِّیْ عَلٰی رَاحِلَتِہٖ حَیْثُ تَوَجَّہَتْ بِہٖ،فَاِذَا اَرَادَ الْفَرِیْضَۃَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ))[1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم(کبھی)اپنی سواری پر بیٹھے بیٹھے ہی نماز پڑھ لیتے تھے،وہ چاہے جس طرف بھی مڑتی جاتی،لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سواری سے اتر کر قبلہ رُو ہو جاتے۔‘‘ 3۔ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ بیان فرماتے ہیں: ((رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِرَأْسِہٖ قِبَلَ اَیِّ وِجْہَۃٍ تَوَجَّہَ،وَلَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللّٰہُ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَصْنَعُ ذٰلِکَ فِي الصَّلَاۃِ الْمَکْتُوْبَۃِ))[2] ’’میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سواری پر نفلی نماز پڑھتے دیکھا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اشارے سے نماز پڑھتے جاتے تھے،سواری چاہے جدھر بھی مڑتی جاتی،لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز میں ایسا نہیں کرتے تھے(کہ اسے سواری پر ہی پڑھ لیں)۔‘‘ 4۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: ((کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُسَبِّحُ عَلٰی رَاحِلَتِہٖ قِبَلَ اَیِّ وَجْہٍ تَوَجَّہَ،وَیُوْتِرُ عَلَیْہَا غَیْرَ اَنَّہٗ لَا یُصَلِّيْ عَلَیْہَا الْمَکْتُوْبَۃَ))[3] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر نفلی نماز پڑھتے جاتے وہ جدھر بھی مڑتی جاتی اور سواری پر ہی وتر پڑھ لیتے۔البتہ فرض نماز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر نہیں پڑھتے تھے۔‘‘ 5۔ جبکہ ایک روایت میں ہے:
Flag Counter