Maktaba Wahhabi

683 - 738
2۔ سنن ابن ماجہ میں حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ سے مروی ہے: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم سَلَّمَ تَسْلِیْمَۃً وَّاحِدَۃً تِلْقَائَ وَجْہِہٖ))[1] ’’نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف سامنے کی جانب ایک ہی مرتبہ سلام کہا۔‘‘ 3۔ سنن ابن ماجہ ہی میں حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ سے مروی ہے: ((رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَلَّی فَسَلَّمَ مَرَّۃً وَّاحِدَۃً))[2] ’’میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور صرف ایک ہی مرتبہ سلام کہا۔‘‘ 4۔ مسند بزار،معجم طبرانی کبیر و اوسط اور مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت انس رضی اللہ سے بھی ایسی ہی حد یث مروی ہے: ((کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ أَبُوْ بَکْرٍ وَ عُمَر رضی اللّٰه عنہما۔۔۔یُسَلِّمُوْنَ تَسْلِیْمَۃً))[3] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما۔۔۔صرف(ایک ہی)سلام کہتے تھے۔‘‘ معجم اوسط کے الفاظ ہیں: ((کَانَ یُسَلِّمُ تَسْلِیْمَۃً وَّاحِدَۃً))’’وہ صرف ایک ہی سلام کہتے تھے۔‘‘ مصنف ابن ابی شیبہ کے الفاظ ہیں: ((إِنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم سَلَّمَ تَسْلِیْمَۃً))’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی سلام کہا۔‘‘ اس کے روات کو علامہ ہیثمی نے مجمع الزوائد میں صحیح کے روات قرار دیا ہے۔[4] البتہ یحییٰ بن معین نے کہا ہے کہ حدیثِ انس رضی اللہ صرف ایوب السختیانی عن انس رضی اللہ کے طریق سے ہے اور ایوب کا حضرت انس رضی اللہ سے سماع ہی نہیں ہے۔[5] 5۔ اس بات کی تائید حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے مرسلاً مروی اس حدیث سے بھی ہوتی ہے،جس
Flag Counter