Maktaba Wahhabi

567 - 738
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تشہد اس انداز سے سکھایا کہ میرا ہاتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں میں تھا اور اہتمام کا یہ عالم تھا کہ گویا آپ مجھے قرآن کریم کی کوئی سورت سکھا رہے ہوں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انداز و اہتمام سے جو تشہد سکھایا،وہ یہ تھا: ((اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ،السَّلاَمُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ،السَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ،اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ)) ’’(میری ساری)قولی،بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ کے لیے خاص ہیں۔اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم!آپ پر اللہ کی رحمت،سلامتی اور برکتیں نازل ہوں،اور ہم پر اور اللہ کے(دوسرے)نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو۔میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود(برحق)نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ آگے مذکور ہے: ((ثُمَّ لْیَتَخَیَّرْ مِنَ الْمَسَأَلَۃِ مَا شَائَ))[1] ’’پھر جو چاہے دعا مانگے۔‘‘ اسی حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ جب بندہ یہ کہتا ہے کہ ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلامتی ہو:((اَصَابَ کُلَّ عَبْدٍ صَالِحٍ فِی السَّمَائِ وَالْاَرْضِ)) ’’یہ دُعا زمین و آسمان کے ہر نیک بندے کو پہنچ جاتی ہے۔‘‘ اسی طرح اس حدیث کے آخر میں بعض روایات میں یہ بات بھی وارد ہوئی ہے کہ جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مابین موجود تھے تو ہم ’’السَّلَامُ عَلْیَک اَیُّہَا النَّبِیُّ‘‘ کہا کرتے تھے: ((فَلَمَّا قُبِضَ قُلْنَا:اَلسَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ)) ’’جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے تو ہم نے(السَّلَامُ عَلْیَکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ کی جگہ)یہ کہنا شروع کر دیا:’’السَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ‘‘(نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام ہو)۔‘‘
Flag Counter