Maktaba Wahhabi

480 - 738
ضَبْعَیْکَ فَاِنَّکَ اِذَا فَعَلْتَ ذٰلِکَ سَجَدَ کُلُّ عُضْوٍ مِّنْکَ))[1] ’’جانور کی طرح زمین پر بازو نہ بچھاؤ۔اپنی ہتھیلیوں کے بل پر رہو اور بازوؤں کو پہلوؤں سے الگ رکھو۔اگر ایسا کرو گے تو تمھارے ہر عضو کا سجدہ ہوگا۔‘‘ ((اِدَّعِمْ عَلٰی رَاحَتَیْکَ))(اپنی ہتھیلیوں پر ٹیک لگاؤ)کی وضاحت ایک دوسری حدیث سے بھی ہوتی ہے۔ 4۔ چنانچہ صحیح ابن حبان،سنن بیہقی،صحیح ابن خزیمہ اور مسند احمد میں حضرت براء رضی اللہ سے مرفوعاً اور مصنف ابن ابی شیبہ میں موقوفاً مروی ہے: ((کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَسْجُدُ عَلَی اِلْیَتَیِ الْکَفِّ))[2] ’’نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھوں کے انگوٹھوں اور چھنگلیوں کے جوڑوں والے حصوں پر سجدہ کرتے تھے۔‘‘ 5۔ صحیح مسلم میں اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ((کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَنْہٰی اَنْ یَفْتَرِشَ الرَّجُلُ ذِرَاعَیْہِ اِفْتِرَاشَ السَّبُعِ))[3] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس بات سے منع فرمایا کرتے تھے کہ کوئی شخص درندے یا جانور کی طرح بازوؤں کو زمین پر بچھائے۔‘‘ 6۔ سنن ابو داود و نسائی،صحیح ابن خزیمہ اور سنن دارمی میں حضرت عبدالرحمن بن شبل رضی اللہ سے مروی ہے: ((نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ نُقْرَۃِ الْغُرَابِ وَافْتِرَاشِ السَّبُعِ وَاَنْ یُوْطِنَ الرَّجُلُ الْمَکَانَ فِی الْمَسْجِدِ کَمَا یُوْطِنُ الْبَعِیْرُ))[4]
Flag Counter