Maktaba Wahhabi

354 - 738
جا ملوں(وفات تک)یہاں سجدہ کرتا رہوں گا۔‘‘ 4۔ صحیح بخاری و مسلم،سنن نسائی،صحیح ابن خزیمہ اور مسند احمد میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ سے مروی ہے: ((إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ فِی سَفَرٍ فَقَرَأَ فِی الْعِشَائِ فِیْ اِحْدَی الرَّکْعَتَیْنِ(وَفِی النّسائي:فِي الرَّکْعَۃِ الْاُوْلٰی)بِالتِّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ))[1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عشا میں دو رکعتوں میں سے ایک(اور نسائی میں ہے کہ پہلی)رکعت میں سورت تین پڑھی۔‘‘ نمازِ عشا کی قراء ت کے سلسلے ہی میں صحیح بخاری و مسلم،سنن ابو داود،سنن نسائی و بیہقی،صحیح ابن خزیمہ،مسند احمد اور دیگر کتب میں چند دوسری سورتوں کا تذکرہ بھی آیا ہے۔ 5۔ چنانچہ حضرت جابر،اَنس اور بریدہ رضی اللہ عنہم کی روایت،جو حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ کے بارے میں ہے،میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں((أَفَتَّانٌ اَنْتَ یَا مُعَاذُ؟))کہا تھا کہ ’’اے معاذ!کیا تم لوگوں کو فتنے میں مبتلا کرنا چاہتے ہو؟‘‘ اسی حدیث میں یہ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بھی منقول ہے: ((إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ فَاقْرَأْ بِالشَّمْسِ وَضُحٰہَا وَسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ وَاللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی)) ’’جب لوگوں کو امامت کراؤ تو{وَالشَّمْسِ وَضُحٰھَا﴾اور{سَبِّحِ اسْمِ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾اور{اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ﴾اور{وَاللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی﴾پڑھا کرو۔‘‘ اور ساتھ ہی فرمایا: ((فَاِنَّہُ یُصَلِّيْ وَرَائَ کَ الْکَبِیْرُ وَالضَّعِیْفُ وَذُو الْحَاجَۃِ))[2] ’’تمھارے پیچھے بوڑھے،کمزور اور ضرورت مند لوگ نماز پڑھتے ہیں۔‘‘ صحیح ابن خزیمہ میں ’’سورۃ اللیل‘‘ اور ’’سورۃ الاعلیٰ‘‘ کے ساتھ سورۃ البروج کا ذکر بھی آیا ہے۔
Flag Counter