Maktaba Wahhabi

328 - 738
اس آدمی نے کہا:’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!یہ تو سب اللہ کی تعریفیں ہیں،میرے لیے کیا ہے؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یہ بھی کہا کرو:((اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِيْ وَارْزُقْنِيْ وَعَافِنِيْ وَاہْدِنِيْ))’’اے اللہ!مجھ پر رحم فرما اور مجھے رزق عطا کر اور مجھے عافیت بخش اور مجھے ہدایت دے۔‘‘ جب وہ آدمی اٹھ کر چلا گیا اور اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتا گیا کہ وہ ان کلمات کو یاد رکھے گا،تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا: ((أَمَّا ہٰذَا فَقَدْ مَلَأَ یَدَہُ مِنَ الْخَیْرِ))[1] ’’اس نے خیر و برکت سے اپنے دونوں ہاتھوں کو بھر لیا ہے۔‘‘ اس حدیث کے ایک راوی ’’ابراہیم سکسکی‘‘ پر کلام کیا گیا ہے،لیکن متابعت کی بنا پر اس کی سند کو حسن قرار دیا گیا ہے۔وہ متابعت صحیح ابن حبان اور معجم طبرانی کبیر میں مروی ہے۔[2] متابعت والی سند کے ایک راوی ’’فضل بن موفق‘‘ کو ابو حاتم نے نیک،فاضل لیکن ضعیف الحدیث کہا ہے۔غرض کہ یہ حدیث حسن ہونے کی وجہ سے قابل استدلال ہے۔[3] اس موضوع کی ایک حدیث سنن ابو داود و ترمذی اور کتاب القراء ۃ بیہقی میں حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ سے بھی مروی ہے جو صحیح طرح سے نماز نہ پڑھنے والے ایک صحابی کے واقعے پر مشتمل ہے،اس میں مذکور ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو یا تین مرتبہ اسے پھر نماز پڑھنے کا حکم فرمایا تو بالآخر اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یوں نماز پڑھ اور پھر ساری تفصیل بتائی۔اسی میں یہ بھی فرمایا: ((فَاِنْ کَانَ مَعَکَ قُرْآنٌ فَاقْرَأْ وَاِلَّا فَاحْمَدِ اللّٰہَ وَکَبِّرْہُ وَہَللّٰه ثُمَّ ارْکَعْ))[4] ’’اگر تمھیں کچھ قرآن یاد ہے تو وہ پڑھو،نہیں تو ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ،لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ‘‘
Flag Counter