Maktaba Wahhabi

172 - 738
کہنے اور حج مفرد کے وقت ’’لَبَّیْکَ،اَللّٰہُمَّ بِالْحَجِّ‘‘ کہنے اور حج قران کے وقت ’’لَبَّیکَ،اَللّٰہُمَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ‘‘ کہنے کی بھی ہے۔حج کی طرح قربانی کرتے وقت ’’بِسْمِ اللّٰہِ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُمَّ إِنَّ ہٰذَا مِنْکَ وَلَکَ‘‘ کے بعد ’’اَللّٰہُمَّ تَقَبَّلْ‘‘ کہہ سکتا ہے یا ’’عَنْ فُلَانٍ‘‘ کہے یا پھر جس کی طرف سے قربانی کر رہا ہو ’’عَنْ‘‘ کہہ کر اُس کا نام لے جیسا کہ صحیح مسلم،سنن ابو داود،ابن ماجہ،صحیح ابن خزیمہ،سنن بیہقی،مسند دارمی اور مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث سے پتا چلتا ہے۔[1] اس افطاری،روزے،عمرے،حج اور قربانی کے سوا کسی دوسرے عمل کی نیت کے الفاظ نہیں ملتے،لہٰذا دائرئہ شریعت کے اندر ہی رہنا چاہیے اور جہاں کچھ ثابت نہیں،وہاں اپنی طرف سے کچھ داخل کرنے پر مصر نہیں رہنا چاہیے اور جہاں کچھ ثابت ہے،اس سے کوئی روکتا نہیں۔[2]
Flag Counter