Maktaba Wahhabi

149 - 738
’’یہ جھپٹا مارنا ہے۔اس طرح شیطان نمازی کی نماز سے جھپٹا مار کر نماز(کا ثواب)لے اُڑتا ہے۔‘‘ 4۔ بعض احادیث سے پتا چلتا ہے کہ نماز میں اِدھر اُدھر جھانکنے کی ممانعت پہلی اُمتوں میں بھی رہی ہے۔چنانچہ حضرت حارث اشعری رضی اللہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِنَّ اللّٰہَ أَمَرَ یَحْیَیٰ بْنَ زَکَرِیَّا بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ اَنْ یَعْمَلَ بِہَا وَیَاْمُرَ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ اَنْ یَعْمَلُوْا بِہَا)) ’’اللہ تعالیٰ نے حضرت یحییٰ بن زکریاi کو پانچ چیزوں کا حکم فرمایا کہ انھیں خود بھی بجا لاؤ اور بنی اسرائیل کو بھی انھیں بجا لانے کا حکم دو۔‘‘ ان پانچ اُمور میں سے ایک یہ بھی ہے: ((۔۔۔وَإِنَّ اللّٰہَ اَمَرَکُمْ بِالصَّلَاۃِ فَاِذَا صَلَّیْتُمْ فلَاَ تَلْتَفِتُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ یَنْصِبُ وَجْہَہٗ لِوَجْہِ عَبْدِہٖ فِیْ صَلَاتِہٖ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ))[1] ’’اللہ تعالیٰ نے تمھیں نماز پڑھنے کا حکم فرمایا ہے،پس جب تم نماز پڑھو تو اِدھر اُدھر مت جھانکو،کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے نمازی بندے کے روبرو ہوتا ہے،جب تک وہ اِدھر اُدھر تانک جھانک شروع نہ کر دے۔‘‘ یہ سب احادیث و آثار آپ کے سامنے ہیں جو ان لوگوں کے لیے باعثِ عبرت ہیں جو نماز کے دوران ہی میں مسجد کے سامنے والی دیوار پر لگے کلاک سے وقت بھی دیکھ لیتے ہیں،کبھی کبھی سامنے والی جیب میں جھانک کر نوٹوں یا کسی کاغذ کی جانچ پڑتال بھی کر لیتے ہیں اور دائیں بائیں سے کوئی شخص گزرنے لگے تو خوب نظر بھر کر اسے بھی دیکھ لیتے ہیں کہ کون جانے لگا ہے یا کون آیا ہے،انھیں دورانِ نماز ہی میں کاروباری حساب و کتاب اور ملاقاتیوں سے کیے گئے وعدوں کی یاد آتی ہے تو کلائی پر بندھی گھڑی کو جھٹ سے سیدھا کر کے وقت اور تاریخ دیکھنے سے نہیں چوکتے۔بھلا بتائیے تو سہی!کیا خشوع و خضوع اسی کا نام ہے؟
Flag Counter