Maktaba Wahhabi

62 - 924
میں پھسلن کے کئی پہلو آنے کے باوجود فرائض کے ساتھ ساتھ سحر خیزی کی عادت بھی ان کی آخر تک قائم رہی۔ فجر سے قبل اُٹھ کر وہ باقاعدگی سے تلاوتِ قرآن کرتے، ایسے ہی رمضان المبارک میں …قریب مسجد نہ ہونے کے باعث … اپنے گھر میں تراویح کا باقاعدہ اہتمام کرتے۔ اولاً مختلف حفاظ سے تراویح میں قرآنِ کریم سنتے اور جب سے ماشاء اللہ ان کے بھتیجے حافظ حسان حفظِ قرآن کی نعمت سے سرفراز ہوئے، ان سے تراویح پڑھواتے۔ اسی طرح جن …افراد یا اداروں … سے اُنھوں نے فیض پایا، ان کا تذکرہ و اعتراف وہ ہمیشہ کرتے رہے۔ مولانا ابو الکلام آزاد، مولانا محمد داود غزنوی، مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہم اللہ ہمیشہ ان کی عقیدت کا مرجع رہے اور مولانا حنیف ندوی رحمہ اللہ کو انھوں نے نشانِ راہ بنایا۔ اساتذہ سے استفادے کا ذکر بھی وہ ہمیشہ کرتے رہے، چنانچہ ان کا کوئی بھی …خصوصاً سوانحی … مضمون مولانا محمد عطاء اللہ حنیف رحمہ اللہ اور ’’الاعتصام‘‘ کے تذکرے کے بغیر مکمل نہ ہوتا تھا۔ حضرت مولانا حافظ محمد بھٹوی رحمہ اللہ کو بھی اپنا استاد اس لیے کہتے کہ اُنھوں نے ’’صرف بہائی‘‘ کا ایک سبق ان سے پڑھا تھا۔ اسی طرح اپنے دوست احباب کو بھی ہمیشہ یاد رکھتے اور ان سے رابطہ رکھتے، خصوصاً نظریاتی احباب سے تو وہ ہمیشہ رابطے میں رہتے اور جب کسی سے ملاقات ہوتی تو ان کے ذہن پر مر تسم سب یادیں مستحضر ہو جاتیں ، جن کے ذکر سے وہ ماضی میں لوٹ جاتے اور ہم دم دیرینہ کی ملاقات ان کو تازہ دم کر دیتی۔ بھٹی صاحب … سیاسی و فقہی لحاظ سے … ایک نظریاتی شخص تھے۔ اُنھوں نے نہ کبھی سیاسی نظریات میں مصالحت سے کام لیا تھا اور نہ ہی کبھی ان کے مسلکی تصلب میں کمی آئی تھی۔ سب انسانوں کی طرح ان پر عملی کمزوریوں کے کئی ادوار بھی آئے ہوں گے، لیکن مسلک اہلِ حدیث پر ان کا رویّہ کبھی بھی مدافعانہ نہیں رہا۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ عالی دماغ تو تھے ہی، حاضر دماغ اور بالغِ نظر بھی تھے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ جہاں دیدہ سردو گرم چشیدہ اور اصحابِ علم و فضل سے فیض یاب اور غیر معمولی برداشت سے بہرہ ور تھے۔ ہر مخاطب سے اس کی سطح پہ آکر گفتگو اس طرح فرماتے کہ مخاطب نہال ہو جاتا اوربھٹی صاحب رحمہ اللہ کا تعلق اپنے سے خصوصی محسوس کرتا۔ وہ غایت درجہ متواضع اور منکسر المزاج بھی تھے۔ ان کا ذاتی عمل اور دین کی دعوت ’’الدین یسر‘‘ کا اظہار ہوتا تھا۔ اور ان کا صدقہ جاریہ ہے کہ انھوں نے بعض احباب کو ترجمہ قرآن بھی باقاعدہ پڑھایا اور دین کی تعلیم کی خدمت اُنھوں نے دنیاوی مفادات سے ماورا ہو کر کی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، اعلیٰ علیین میں انبیا، شہدا اور صالحین کی رفاقت نصیب فرمائے اور ہم سب …نیاز مندان… پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور جماعت اہلِ حدیث کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے کہ وہ ہر چیز پر قادرہے۔ آمین
Flag Counter