Maktaba Wahhabi

774 - 924
موصوف محترم نے اپنی علمی و تحقیقی خدمات کی بنا پر بین الاقوامی شہرت پائی ہے۔ آپ گذشتہ کئی برسوں سے شب و روز علم و تحقیق سے وابستہ ہیں ۔ ان کی خدمات کا دائرہ عربی، اُردو اور ہندی زبانوں تک پھیلا ہوا ہے۔ آپ کے مقالات و مضامین ہندوستان، کویت، پاکستان اور سعودی عرب کے تمام بڑے جرائد اور قومی اخبارات میں شائع ہو رہے ہیں ۔ شیخ موصوف کو شعرو شاعری سے بھی دلچسپی ہے۔ شاعری میں مصلح نوشہروی اپنا تخلص رکھتے ہیں ۔ اس ارمغان کے تیرھویں باب میں ’’مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی یاد میں ‘‘ کے عنوان سے ان کی ایک نظم درج کی گئی ہے، جس میں حضرت مرحوم کے متعلق حقائق و معارف کا سمندر سمویا ہوا ہے۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ممدوح محترم کو سلامتی ایمان کے ساتھ لمبی عمر نصیب فرمائے اور آپ کے علمی و تحقیقی ذوق میں اضافہ اور آپ کی تحقیقات کو عوام الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنادے۔ آمین 12۔ڈاکٹر محمد زاہد اشرف عالمِ اسلام کے مایہ ناز اسکالر، اتحادِ امت کے داعی، دستِ شفا رکھنے والے طبیب و معالج، شہرہ آفاق دینی راہنما و صحافی مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمہ اللہ کے ایک لختِ جگر کا نام ڈاکٹر محمد زاہد اشرف ہے۔ آپ شاندار تعلیمی کیرئیر کے مالک، نشریاتی، ابلاغی، صحافتی اور طبی میدانوں میں وسیع ترین سرگرمیوں کا دائرہ رکھتے ہیں ۔ بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ڈاکٹر صاحب فاضل درس نظامی کے ساتھ متعدد موضوعات پر ایم اے بھی ہیں ، جن میں عربی اور انگریزی مضامین کے ایم اے بھی شامل ہیں ۔ آپ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں ۔ اس کا موضوع عالمِ اسلام کے نامور طبیب بوعلی سینا کی عظیم الشان کتاب ’’القانون فی الطب‘‘ کے بارے میں ہے۔ طب کے اس انسائیکلوپیڈیا اور مسلمانوں کے اس عظیم ورثے پر پاکستان بھر میں یہ پہلی پی ایچ ڈی ہے۔ ڈاکٹر صاحب ابتدا میں چند سال گورنمنٹ کالج فیصل آباد میں تدریس کرتے رہے۔ اشرف لیبارٹریز کے مالک ہونے کے ناتے آپ شہرۂ آفاق طبیب اور قرآن و سنت کی تعلیم و تدریس کے ادارہ ’’جامعہ تعلیمات اسلامیہ‘‘ کے رئیس بھی ہیں ۔ گذشتہ ۴۵ برسوں سے صحافت کے میدان میں مصروفِ عمل ہیں ۔ دو ماہانہ رسائل ’’المنبر‘‘ اور ’’راہنمائے صحت‘‘ کے مدیرِ اعلیٰ کے طور پر علمی اور طبی صحافت کا فریضہ بھرپور انداز میں انجام دے رہے ہیں ۔ معیار کے اعتبار سے دینی، تعلیمی، طبی اور قومی و ملی حلقوں میں دونوں میگزین بہت مقبول ہیں ، آپ کی ادارت میں دونوں رسائل نے اب تک متعدد خوبصورت تاریخی اہمیت کی حامل شخصیات پر خصوصی نمبرز شائع کیے ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب درجنوں قومی و عالمی ادبی تنظیموں کے ممبر بھی ہیں ۔ علاوہ ازیں آپ کو بیرون ممالک سفر کے کئی ایک مواقع میسر آئے۔ ڈاکٹر صاحب کو ان کی طبی اور علمی خدمات کی بنا پر صدارتی ایوارڈ بھی عطاکیاگیا۔ آج کل ڈاکٹر صاحب موصوف اپنی تین اہم کتب ’’رعنائی طب تاریخی پسِ منظر‘‘، ’’طبِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، مختلف زاویے‘‘ کے علاوہ اپنے نامور والد گرامی حضرت مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمہ اللہ کی غیرمطبوعہ کتب و مسودات کو مرتب و مدون کرنے میں مصروف ہیں ۔ میں خود
Flag Counter