Maktaba Wahhabi

573 - 924
چالیس سال قبل قتل ہو گیا تھا۔ وہ بہت خوبصورت اور حلیم الطبع جوان تھا۔ بس وہی ہوتا ہے جو اﷲ کو منظور ہے۔ ہم تاج محمود کو پیار سے تاجو کہا کرتے تھے۔ یہ اس کے بچپن کی بات ہے۔ آپ کے عزیز رانا شبیر احمد خان صاحب کی وفات کا بہت افسوس ہے۔ إنا للّٰہ و إنا إلیہ راجعون۔ والد صاحب سے میری طرف سے افسوس کیجیے۔ آپ از راہِ اخلاص یاد فرماتے ہیں ، میں خوش ہوتا ہوں اور دعائیں دیتا ہوں ۔ آپ میرے لیے دعا کرتے ہیں ۔ ’’دبستانِ حدیث‘‘ میں مولانا حافظ عبدالمنان نوری پوری پر جو مضمون شائع ہوا ہے، وہ آپ نے پڑھا ہوگا۔ معلوم نہ ہو سکا کہ اس کے متعلق آپ کے اور حافظ نورپوری صاحب کے کیا تاثرات ہیں ۔ بہت سے دوست اور رشتے دار میرے سامنے وفات پا گئے۔ میں ان میں سے اکثر کے جنازوں میں شامل ہوا۔ اب میرا کوئی پرانا دوست یار رازدار اور رازدان، نہ رشتے داروں میں باقی رہا ہے نہ غیر رشتے داروں میں ۔ ایک عبدالقادر ندوی ہیں اور دوسرے حکیم ثناء اللہ۔ لیکن یہ بھی نہ میرے بچپن کے دور سے آگاہ ہیں اور نہ میرے زیادہ راز دان ہیں ۔ کسی سے کوئی دل کی بات نہیں کر سکتا اور نہ کسی سے دل بہلانے کے لیے مجلس آرائی کر سکتا ہوں ۔ جن سے ہر روز ملاقاتیں ہوتی تھیں اور قسم قسم کی باتیں کی جاتی تھیں علمی بھی اور غیر علمی، شعر و شاعری کی بھی، لطائف کا سلسلہ بھی چلتا تھا۔ دینی مسائل پر بھی بحث ہوتی تھی۔ لکھنے لکھانے پر بھی صلا ح مشورے کیے جاتے تھے، وہ سب ایک ایک کرکے اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ۔ بعض معاملات میں اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتا ہوں ۔ بچھڑے ہوئے یار بہت یاد آتے ہیں ۔ ان سے مختلف موضوعات پر جو باتیں کی جاتی تھیں اور جس انداز سے کی جاتی تھیں ، وہ میں ہی جانتا ہوں ۔ نہ وہ دوست رہے، نہ وہ مجلسیں رہیں ، نہ وہ مشفق اور مہربان استاد دنیا میں رہے، ان کی خدمت میں بیٹھ کر بہت کچھ حاصل ہوتا تھا۔ اب کسی سے کیا بات کروں اور کیا پوچھوں اور کیا بتاؤں ؟ میں لوگوں کے لیے اجنبی اور لوگ میرے لیے اجنبی۔ اب بات ختم کرتا ہوں ۔ دعا گو ہوں کہ اللہ آپ کو خوش رکھے۔ معلوم نہیں زندگی کتنے دن کی ہے، میرے لیے دعا کرتے رہیے۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی مکان نمبر 13، جنا ح سٹر یٹ نمبر 20 اسلامیہ کالونی، ساندہ، لاہور 10۔مولانا عبدالمجید محمد حسین بلتستانی(کراچی)کے نام: مولانا عبدالمجید صاحب مدینہ یونیورسٹی سے فارغ ہیں اور جامعہ ابی بکر الاسلامیہ(کراچی)میں حدیث کے
Flag Counter