Maktaba Wahhabi

797 - 924
ضلع فیصل آباد کے مختلف علاقوں کی مساجد میں خطباتِ جمعہ اور دروسِ قرآن و حدیث ارشاد فرما رہے ہیں ۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی دینی جدو جہد کو قبول فرمائے اور انھیں صحت کاملہ سے رکھے ۔آمین 37۔عرفان جعفر خان جن کاروباری یا ملازم پیشہ افراد نے ملتِ اسلامیہ کی بعض مشہور زمانہ شخصیات کے علم وعمل سے متاثر ہو کر اپنی زندگی کو دینی اور علمی رنگ میں ڈھالنے کی کوشش کی اور اس میں اللہ تعالیٰ نے انھیں کامیابی بھی عطا فرما دی، ان میں ایک فردِ فرید جناب عرفان جعفر خان صاحب بھی ہیں ۔ آپ کا تنظیمی تعلق جماعتِ اسلامی پاکستان سے ہے۔ مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی رحمہ اللہ اور مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے علم وتحقیق کے بہت گرویدہ ہیں ۔ آپ پٹھان فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ۔ قیامِ پاکستان سے قبل ان کا خاندان جالندھر میں آباد تھا۔ وہاں سے شیخوپورہ منتقل ہوئے اور مستقل سکونت اختیار کی۔ موصوف فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی شیخوپورہ میں اوورسیئر کے عہدے پرکام کر رہے ہیں ۔علم و ادب اور مطالعۂ کتب کے ذوق سے آشنا ہیں ۔ آپ کے والد کا نام آغا رشید انور خان ہے، جو ۱۹۸۵ء میں وفات پا گئے تھے۔ موصوف خاندانی طور پر رسمی مسلمان تھے، لیکن معروف صاحبِ علم عاصم الحداد رحمہ اللہ کی کتاب ’’فقہ السنۃ‘‘ پڑھ کر عامل بالحدیث بن گئے۔ تحقیق کے بعد نماز میں رفع الیدین اور آمین بالجہر شروع کر دی۔ مولانا عاصم الحداد مرحوم اہلِ حدیث عالمِ دین تھے۔ ان کا اصل نام مولانا ثناء اللہ ہے اور وہ ہندوستان کی ایک ریاست مالیر کوٹلہ سے تعلق رکھتے تھے۔ کچھ عرصہ تنظیمی طور پر جماعتِ اسلامی کے ساتھ متفق ہو گئے تھے اور اس کے تحقیقی ادارے ’’دار العروبہ‘‘کے ناظم بھی رہے۔ رحمہ اﷲ تعالیٰ۔ عرفان جعفر خان صاحب کی حیات، علم و عمل، شوق و مطالعہ، بے تکلفی، سادگی اور علمائے حدیث اور اکابر جماعتِ اسلامی پاکستان سے محبت و احترام سے معمور ہے۔ ان کے ذوق حصولِ علم اور تحریر و کتابت سے شغف کا اندازہ اس سے لگائیے کہ وہ ۱۹۸۵ء سے ماہنامہ ’’ترجمان القرآن‘‘ کا گہرائی سے مطالعہ کرتے آ رہے ہیں ، بلکہ ایک طویل عرصہ ’’ترجمان القرآن‘‘،ہفت روزہ ’’ایشیائ‘‘(لاہور)اور ماہنامہ ’’خواتین میگزین‘‘(لاہور)کے مسودات کی پروف ریڈنگ بھی کرتے رہے ہیں ۔ لمبا عرصہ مطالعاتی زندگی گزارنے کے بعد اب انھوں نے خود بھی لکھنا شروع کر دیا ہے۔ ان کی تحریریں ہفت روزہ ’’فرائیڈے اسپیشل‘‘(کراچی)اور ماہنامہ ’’خواتین میگزین‘‘(لاہور)میں شائع ہو رہی ہے۔ ان کی تحریروں سے ماضی کی یادیں ، حال کی فریادیں ، مستقبل کی امنگیں ، اسلامی افکار و تعلیمات سے والہانہ عقیدت و محبت، غرور بے جا سے اجتناب اور حیاتِ فانی کی بے مائیگی کا احساس اُبھرتا ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ موصوف خان صاحب ایک عرصہ سے سنت نگر لاہور میں رہایش رکھتے ہیں ۔ اللہ نے اولاد کی نعمت سے نوازا ہے۔ دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں ۔ آپ کی عمر عزیز اکاون(۵۱)برس ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان کی دینی کوششوں کو قبول فرماتے ہوئے عمر میں برکت عطا فرمائے ۔ آمین
Flag Counter