Maktaba Wahhabi

251 - 924
مکتب کی کرامت، خادمِ سلف، محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ تحریر: جناب عطاء محمد جنجوعہ(جھاوریاں ، سرگودھا) خادمِ سلف مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ ۱۵؍ مارچ ۱۹۲۵ء کو کوٹ کپورہ فریدکوٹ(مشرقی پنجاب)میں پیدا ہوئے۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ۱۹۴۸ء میں مرکزی جمعیت اہلِ حدیث مغربی پاکستان کے ناظم دفتر مقرر ہوئے۔ ایک سال بعد جماعتی جریدہ ’’الاعتصام‘‘ سے منسلک ہوگئے تو اُن کے قلم نے اسلاف کی خدمات کے عطر بکھیرنا شروع کیا۔ خانگی امور کی مصروفیات میں بھی دوست احباب کی محفلوں کی زینت بنے رہے۔ مہمانوں کی خدمت کو سعادت سمجھتے رہے۔ ۹۰ سال کی عمر کو پہنچ گئے، اللہ کے فضل سے ان کا قلم رکا نہیں ، تھما نہیں ۔ انھوں نے ایک ہزار کے لگ بھگ مذہبی، سیاسی شخصیات کے خاکے لکھے، ان کی تاریخ و سوانح پر چالیس کتب طبع ہو چکی ہیں ۔ بڑھاپے کو پہنچ گئے، قوتِ سماعت ذرا متاثر ہوئی، لیکن الحمدللہ بصارت ٹھیک رہی۔ اخبارات و رسائل کے مطالعے کا ذوق پورا کرتے رہے۔دماغ تندرست و توانا رہا، تادم زیست لکھنے پڑھنے سے رشتہ برقرار رہا، جسمانی نقاہت آگئی، لیکن محتاجی حائل نہیں ہوئی۔ بھائی سعید کے ہمراہ غمی کے مواقع، خوشی کی تقریبات اور جماعتی پروگرام میں شرکت کرتے رہے۔ موت اٹل حقیقت ہے۔ ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء ء کو ان کے قلم نے لکھنا چھوڑ دیا۔ احباب ان کی یاد میں لکھیں گے، لیکن ان کا قلم جامد ہو گیا۔ جماعتی احباب محفلوں میں تذکرہ کریں گے، لیکن ان کی زبان ساکت ہوگئی۔ پیغام چینل پر انھیں ہنستا مسکراتا، پھلجھڑیاں بکھیرتے ہوئے تو دیکھ سکیں گے، لیکن وہ ان کی سننے اور جواب دینے کی صلاحیت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ تعزیت کے لیے حاضر ہوا، چند لمحے نہیں گزرے کہ گلی میں سسکیوں کی آواز آئی۔ عزیزم عمار چوہدری اپنے نانا جان کو سہارا دے کر آ رہے تھے۔ چوہدری غلام حسین تہاڑیا کی طرح سیکڑوں ساتھی اور ہزاروں مداح آنسو بہا کر غم ہلکا کرتے رہیں گے، لیکن قیامت تک ملاقات نہیں کر سکتے، تاہم ان کی تحریریں زندہ و تابندہ رہیں گی۔ نئی نسل اسلاف کی دینی خدمات اور تحریکی سر گرمیوں سے آگاہ ہو کر تازہ دم ہوتی رہے گی۔ اللہ کریم ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ صحابہ کرامy، محدثین، فقہائے کرام رحمہم اللہ کا تذکرہ کرنے والوں کے پہلو میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو عقیدۂ ختم نبوت سے والہانہ لگاؤ تھا۔ دفتر ’’الاعتصام‘‘ میں ایک دفعہ ان کی شگفتہ باتیں سننے کا اتفاق ہوا، محفل برخواست ہوگئی، اپنا تعارف نہیں کرایا۔ راقم نے جب حضرت عیسیٰ رحمہ اللہ پر قادیانی و عیسائی
Flag Counter