Maktaba Wahhabi

582 - 924
17۔مولانا عبدالر حیم اظہر الکریمی(ڈیرہ غازی خاں )کے نام: ممدوحِ گرامی مولانا بھٹی مرحوم کی زندگی کے آخری چند سالوں میں جو اصحاب ِ علم ان کے خوشہ چینوں میں داخل ہوئے، ان میں مکتوب الیہ بھی شامل ہیں ۔ حضرت مرحوم نے ان سے، ان کے والد گرامی مولانا عبدالکریم ندیم ڈیروی رحمہ اللہ کے حالاتِ زندگی طلب کیے تھے، جو انھوں نے بھجوائے۔ اس پر مولانا نے انھیں شکریہ کا خط لکھا، جو حسبِ ذیل ہے۔ یاد رہے کہ مولانا ڈیروی رحمہ اللہ کے حالات و خدمات ’’چمنستانِ حدیث‘‘ کے صفحہ ۴۲۳ تا ۴۲۶ پر دیے گئے ہیں ۔ بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم مکرمی و محترمی جناب عبدالرحیم اظہر صاحب! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! مولانا عبدالکر یم ند یم ڈیروی رحمہ اللہ کے حالات پر مشتمل آپ کا ارسال فرمودہ مضمون ملا۔ یاد فرمائی کا بہت بہت شکریہ۔ یہ مضمون ان شاء اللہ میری زیر تر تیب کتاب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ میں چھپے گا۔ دبستانِ حدیث کے بعد ’’گلستانِ حدیث‘‘ لکھی، جو زیرِ طبع ہے۔ اب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ لکھی جا رہی ہے۔ اس کتاب کے لیے دوستوں کے مضمون آرہے ہیں ۔ یہ بھی اﷲ کی مہر بانی سے اسی قسم کی کتاب ہو گی، جس طرح کی ’’دبستانِ حدیث‘‘ اور ’’گلستانِ حدیث‘‘ ہیں ۔ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔ امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ مخلص محمد اسحاق بھٹی ۲۰۱۰ء /۱۲ /۱۸ 18۔مولانا محمد یاسین شاد(ملتان)کے نام: موجودہ دور میں جو اصحابِ فکر جنوبی پنجاب میں کتاب و سنت کی نشر و اشاعت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ، ان میں ملتان کے مولانا محمد یاسین شاد حفظہ اللہ بھی شامل ہیں ۔ حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ جناب مولانا شاد کے علمی معمولات سے آگاہ تھے۔ ۲؍ اپریل ۲۰۱۱ء کو اپنے دورہ ملتان کے دوران وہ ان کے معروف کتب خانہ ’’عبدالرحمن اسلامک لائبریری‘‘ دیکھنے بھی گئے۔ شاد صاحب جن دنوں جامع مسجد السلام اہلِ حدیث(ہیڈ نوبہار)کے بقیہ تعمیراتی مراحل اور اس کے اوپر لائبریری کے لیے الگ کمرہ بنانے اور خواتین کے پورشن کی تکمیل کے لیے پریشان تھے، تو انہی ایام میں حضرت رحمہ اللہ نے انھیں خط لکھا اور مسائل کے حل کے لیے تسلی دی۔
Flag Counter