Maktaba Wahhabi

389 - 924
اور ان کی علمی خدمات از ڈاکٹر ثریا ڈار۔(۳)۔شروح صحیح بخاری از غزالہ حامد۔ (۴)۔پیغمبرِ انسانیت از مولانا شاہ جعفر پھلواروی رحمہ اللہ ۔(۵)۔ فقہ عمر، مترجم ابویحییٰ امام خان نوشہروی رحمہ اللہ ۔ ان کتابوں کو بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے بڑی محنت اور عرق ریزی سے ایڈٹ کیا۔ ان پر جامع مقدمات لکھے اور شائع کرنے کا اہتمام کیا۔ ان کے علاوہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی کے لیے جمع و تدوین قرآن، فضائلِ قرآن، مضامینِ قرآن، واقعات و قصصِ قرآن اور اعجازِ قرآن کے نام سے مفصل مقالات لکھے۔ علاوہ ازیں متعدد دیگر موضوعات پر بھی تیس بتیس مقالات لکھے، جو تمام کے تمام اردو دائرہ معارف اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی کی مختلف جلدوں میں شائع ہوئے۔ شخصی خاکہ نگاری: اب ان کتب کی تفصیل بیان کی جاتی ہے جو بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ کے علاوہ تصنیف کیں ۔ کئی سال پہلے بھٹی صاحب نے ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ لاہور میں نامور شخصیات کے سوانحی خاکے لکھنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ سب سے پہلا شخصی خاکہ گیانی ذیل سنگھ پر لکھا، جس کا عنوان تھا: ’’کچے گھر سے قصرِ صدارت تک۔‘‘ علی ارشد صاحب رحمہ اللہ نے اس مضمون کو فیصل آباد سے کتابت کروایا۔ محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی خواہش پر وہ کتابی صورت میں شائع کرکے ہندوستان لے جانا چاہتے تھے۔ اس کتابت شدہ مضمون کو مجیب الرحمن شامی صاحب نے دیکھا تو انھوں نے اصرار کیا کہ اسے ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ میں شائع کیا جائے۔ اس کے لیے انھوں نے ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ کے معاون مدیر جناب تنویر قیصر شاہد کو بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے پاس بھیجا اور ادارتی نوٹ کے ساتھ مضمون شائع کیا گیا۔ تنویر قیصر شاہد آج کل روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ اسلام آباد کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر ہیں اور ان کا کالم ’’تعاقب‘‘ کے عنوان سے اس اخبار میں چھپتا ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے طویل عرصہ ان کا یارانہ قائم رہا۔ اس مضمون کو بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔ لوگوں نے بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے منفرد اندازِ تحریر کو بڑا پسند کیا۔ پھر یہ سلسلہ چل نکلا اور ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ میں عرصہ دراز تک بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے لکھے ہوئے شخصی خاکے اشاعت پذیر ہوتے رہے۔ پھر ان میں کچھ اضافے کیے گئے اور کچھ نئے خاکے لکھے گئے۔ ۱۹۹۷ء میں یہ خاکے مکتبہ قدوسیہ اردو بازار لاہور کی طرف سے شائع ہوئے۔ اب تک بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے لکھے ہوئے خاکوں کے پانچ مجموعے ’’نقوشِ عظمتِ رفتہ‘‘، ’’بزمِ ارجمنداں ‘‘، ’’کاروانِ سلف‘‘، ’’قافلۂ حدیث‘‘ اور ’’ ہفت اقلیم‘‘ اشاعت پذیر ہو کر منصہ شہود پر آ چکے ہیں ۔ ان پانچ مجموعوں کے تعارف سے پہلے بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے اسلوبِ نگارش پر نامور اصحابِ قلم کی رائے کا اظہار ضروری ہے۔ ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں : ’’مولانا محمد اسحاق بھٹی اردو کے صاحبِ طرز ادیب اور انشا پرداز ہیں ۔ وہ بہت سی کتابوں کے مصنف و مولف
Flag Counter