Maktaba Wahhabi

396 - 924
مفید ہے۔ اس کتاب میں برصغیر میں تشریف لانے والے صحابۂ کرام، تابعینِ عظام اور مبلغینِ دین کا تعارف بھی کرایا گیا ہے اور مختلف فقہی مسالک کے متعلق بھی بہت سی معلومات دی گئی ہیں ۔ اپنے موضوع پر یہ اولین کتاب ہے۔ ۳۴۸ صفحات پر مشتمل یہ کتاب ۲۰۰۴ء میں مکتبہ قدوسیہ اردو بازار لاہور کی طرف سے طبع ہوئی۔ 13۔صوفی محمد عبداﷲ رحمہ اللہ: صوفی محمد عبداﷲ رحمہ اللہ ولیِ کامل تھے، وہ اصلاً ضلع گوجرانوالہ کے شہر وزیر آباد سے تعلق رکھتے تھے۔ چھوٹی عمر میں سید احمد شہید رحمہ اللہ اور شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کی جماعتِ مجاہدین سے منسلک ہو گئے تھے۔ آزادی کی تحریک میں انھوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور انگریز کے مظالم برداشت کیے۔ ۱۹۲۲ء کے لگ بھگ انھوں نے ماموں کانجن(ضلع فیصل آباد)کے نواح میں چک نمبر ۴۹۳ اوڈاں والا میں ایک دار العلوم قائم کیا اور ۱۹۶۵ء میں ’’جامعہ تعلیم الاسلام‘‘ ماموں کانجن میں تعمیر کیا۔ دونوں مقامات کے مدارس میں تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری ہے۔ حضرت صوفی صاحب ۲۸؍ اپریل ۱۹۷۵ء کو فوت ہوئے۔ اس کتاب میں محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ کے حالات، خدمات اور آثار کو خوبصورتی سے اُجاگر کیا ہے اور اس مردِ حق آگاہ کی تحریکی، تنظیمی اور دینی زندگی کے مختلف گوشوں کی نقاب کشائی کی ہے۔ اس کتاب میں جماعت مجاہدین کی تاریخ، لائل پور کی تاریخ اور حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ کے معتقدین کا مفصل تذکرہ آ گیا ہے۔ اس کتاب کا ایک اہم باب صوفی صاحب رحمہ اللہ کی قبولیتِ دعا کے واقعات پر مشتمل ہے اور آخر میں صوفی صاحب کے معمولات اور اوراد و ظائف بھی لکھے گئے ہیں ۔ کتاب دلچسپ اور تاریخی معلومات کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ اس کتاب کا مقدمہ مولانا حافظ احمد شاکر صاحب نے لکھا ہے۔ کتاب کے صفحات کی تعداد ۴۴۶ ہے۔ فروری ۲۰۰۶ء میں یہ کتاب مکتبہ سلفیہ شیش محل روڈ لاہور کی طرف سے شائع ہوئی۔ 14۔میاں عبدالعزیز مالواڈہ رحمہ اللہ: میاں صاحب مرحوم برصغیر کی عظیم شخصیت تھے۔ سیاست، وکالت اور دینی و مذہبی اعتبار سے ان کا بڑا نام تھا۔ انھوں نے سرزمین پاک وہند میں ملک و ملت کے لیے بڑے بڑے کارنامے سرانجام دیے۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے میاں عبدالعزیز مالواڈہ بار ایٹ لاء مرحوم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کی ہے۔ نیز ان کے خاندانی حالات، شگفتہ پیرائے میں تحریر کیے ہیں ۔ یہ کتاب برصغیر میں مسلمانوں کی صد سالہ جدوجہد آزادی کا ایک درخشاں باب ہے۔ اس میں ارائیں برادری کی تاریخ بیان ہوئی ہے اور مسلم لیگ کی تنظیم کا تذکرہ بھی تفصیل سے کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مالواڈہ مرحوم کے ۱۶ بڑے مقدمات کتاب میں درج کیے گئے ہیں ۔ ان مقدمات میں مولانا ظفر علی خاں کا
Flag Counter