Maktaba Wahhabi

697 - 924
بحران کے بڑھنے کے آثار زیادہ ہیں ۔‘‘ جماعت غربائے اہلِ حدیث، ادارہ ’’صحیفۂ اہلِ حدیث‘‘ مرحوم اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے انتقال پر رنجیدہ اور لواحقین کے لیے دعاگو ہیں ۔ بعد نماز جمعۃ المبارک حضرت الامام صاحب مدظلہٗ کی امامت میں مرکزی جامع مسجد محمدی(برنس روڈ)میں مرحوم کا غائبانہ نمازِ جنازہ سیکڑوں موحدین نے ادا کی۔ (پندرہ روزہ ’’صحیفہ اہلِ حدیث‘‘ کراچی۔ جلد: ۹۸۔ شمارہ: ۶۔ جنوری اوّل ۲۰۱۶ء ۔ ۱۶؍ ربیع الاوّل ۱۴۳۷ھ) 6۔ماہنامہ ’’ضیائے حدیث‘‘ لاہور: مورخ و ادیب مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کا سانحہ ارتحال۔۔۔ ایک بڑا خلا! مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نامور ادیب اور مورخ تھے۔ قدیم علمائے کرام کی معلومات کا ایک چلتا پھرتا انسائیکلو پیڈیا تھے۔ بڑے خوش مزاج، ملنسار اور مہمان نواز تھے۔ ۹۱؍ برس کی عمر تک وہ کسی کے محتاج نہیں ہوئے اور حافظہ بھی قوی رہا۔ بس چند دن کی علالت اور پھر داغِ مفارقت۔ وہ بیسیوں تصنیفات و تراجم دنیا میں باقی چھوڑ کر عزیز و اقارب کے علاوہ بہت سے علم دوست لوگوں کو غمگین اور علمائے ہند و پاک کی مسندِ تاریخ کو ویران کر گئے ہیں ۔ اللہ انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے اور انھیں ان بلند پایہ اربابِ علم کا ساتھ نصیب فرمائے، جن کی سوانح نگاری لکھتے لکھتے ان کے قلم کو کبھی قرار نہیں آیا تھا۔ امید ہے اس کے صلے میں خود ان کی ہستی پر بہت سے اہلِ قلم یہ قرض چکائیں گے۔ (ماہنامہ ’’ضیائے حدیث‘‘ لاہور جلد: ۲۵، شمارہ: ۱، جنوری ۲۰۱۶ء۔ ربیع الثانی ۱۴۳۷ھ) 7۔ماہنامہ ’’المنبر‘‘ فیصل آباد: جناب مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کاسانحہ ارتحال! ایک عظیم شخصیت ہم سے جدا ہوگئی ہے… وہ شخصیت جس نے علم و ادب، تصنیف و تالیف اور تاریخ و سیر کی جولان گاہ میں اپنا لوہا منوایا، اپنی عظمت کی دھاک بٹھائی اور لاکھوں لوگوں کو اپنے خزینۂ معلومات سے سیراب کیا۔ ان کی جھولیوں کو لعل و جواہر سے بھر دیا اور ان کے اذہان و قلوب کی تنویر کا اہتمام کیا… یہ شخصیت تھی جناب مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی۔ درویش منش آدمی، سادگی کا پیکر، حلم و تواضع کا مرقع، لیکن علم و عمل کا کوہِ گراں ۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں اَن گنت اوصاف سے مزین کر رکھا تھا۔ ان کا ضعیف و نزار سا وجود، درمیانی سی قامت، لیکن بلندیوں پر کچھ ایسے فائز کہ سروقد بھی شرما شرما جائیں ۔ ان کی رحلت ایک عظیم قومی و ملی اور علمی و ادبی نقصان… ان میادین میں سرگرم عمل لوگوں کے لیے بہت بڑا سانحہ۔ ایک دور تھا کہ گزر گیا، ایک نیّر تاباں تھا کہ غروب ہوگیا، ایک شمس بازغہ تھا کہ افق پار چلا گیا۔
Flag Counter