Maktaba Wahhabi

311 - 924
مورخ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی رحلت! تحریر: جناب ذوالفقار علی طاہر(مدیر: ماہنامہ ’’دعوت اہلِ حدیث‘‘ کراچی) مختلف اوقات میں وقوع پذیر ہونے والے حوادث وواقعات کی احبابِ جماعت تک بذریعہ میسج اطلاع پہنچانے کے لیے ذمے دارانِ جمعیت اہلِ حدیث سندھ راقم ہی سے رابطہ کرتے ہیں اور راقم بتوفیقہٖ تعالیٰ حتی المقدور جماعتی احباب کی یہ خدمت بجا لانے کی سعی کرتا ہے۔ بتاریخ ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء بمطابق ۱۰؍ ربیع الاول ۱۴۳۷ھ بروز منگل بعد نمازِ فجر اسی مقصد کے تحت ذیلی دفتر جمعیت اہلِ حدیث سندھ حلقہ لیاری کے ناظم محترم سعد بھائی نے راقم کو کال کی اور یہ جانکاہ اطلاع دی کہ مورخ اہلِ حدیث، مصنف کتبِ کثیرہ، دورِ حاضر کے امامِ تاریخ و رجال، مایہ ناز شخصی خاکہ نویس، پاک و ہند کے اسلاف اہلِ حدیث کی نشانی علامہ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ انتقال کر گئے ہیں ۔ إنا للّٰہ و إنا إلیہ راجعون۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی تین مرتبہ نمازِ جنازہ ادا کی گئی، ڈاکٹر حماد لکھوی رحمہ اللہ اور محترم احمد شاکر نے یکے بعد دیگرے دوپہر دو بجے ناصر باغ لاہور میں جبکہ آپ رحمہ اللہ کے آبائی گاؤں چک نمبر ۵۳۔ گ، ب ڈھیسیاں تحصیل جڑانوالا ضلع فیصل آباد میں ساڑھے آٹھ بجے شب شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم نے تیسری مرتبہ نمازِ جنازہ پڑھائی۔ نمازِ جنازہ میں بڑے بڑے شیوخ الحدیث و مدرسین روتے اور دعائیں کرتے دیکھے گئے۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کا تعلق تصنیف و تالیف کے ساتھ تھا، لیکن آپ رحمہ اللہ کے جنازے میں کثیر تعداد ایسے لوگوں کی بھی تھی جن کا لکھنے پڑھنے کے ساتھ تعلق نہیں تھا۔ اس سے مورخ اہلِ حدیث کی عوامی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ سیکڑوں علمائے کرام سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے جماعتی احباب نمازِ جنازہ میں شرکت کے لیے اُمڈ آئے تھے۔ خصوصی طور پر ڈھیسیاں گاؤں میں رات کی شدید سردی بھی جماعتی احباب کے لیے جنازے میں شرکت سے مانع نہ بن سکی۔ بعد ازاں ڈھیسیاں گاؤں کے مقامی قبرستان میں آپ رحمہ اللہ کی تدفین عمل میں آئی۔ زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے! مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے انتقال کی خبر پنجاب کے متعدد روزناموں نے شائع کی، خصوصاً روزنامہ ’’پاکستان‘‘ نے اس خبر کو نمایاں مقام دیا۔
Flag Counter