Maktaba Wahhabi

105 - 924
مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ تحریر: جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی۔ کراچی بالآخر ایک طویل عرصے تک علمی دنیا کو اپنے قلم سے اسیر رکھنے والا اور اگلوں کو پچھلوں کی داستاں سنانے والا ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا۔ وہ جس نے کبھی عظمتِ رفتہ کے نقوش قرطاسِ ابیض پر ثبت کیے۔ جس نے سلف کے کارواں اور خدامِ قرآن و حدیث کے قافلوں کی نشاندہی کی۔ جس نے محدثین کے دبستاں کو گلستاں بنانے کی سعی کی اور اپنی پوری زندگی ارجمندوں و خِرد مندوں کی بزم سجانے میں گزار دی، آخر کار اپنی گزران بھی گزر گیا۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ جنھوں نے مولانا ابو الکلام آزاد، مولانا ثنا اللہ امرتسری، مولانا حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہم اللہ وغیرہم جیسے بزرگوں کی زیارتیں کیں ۔ مولانا سید داود غزنوی، مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی، مولانا محمد اسماعیل سلفی، مولانا حافظ محمد گوندلوی رحمہم اللہ وغیرہم سے علمی استفادہ کیا۔ مولانا ابو الاعلی مودودی، مفتی محمد حسن امرتسری، مولانا احمد علی لاہوری، مولانا محمد حنیف ندوی رحمہم اللہ وغیرہم کی شرفِ مجالست سے مفتخر ہوئے، ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء کو اپنی مختصر علالت کے بعد اس دنیائے دوں کی اَسیری ترک کر کے خلد بریں کے راہی ہوئے۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی کو اللہ نے طویل عمر عطا کی۔ زندگی کی کامل نودہائیاں دیکھنا انھیں نصیب ہوا۔ ان کی نگاہیں بے شمار تاریخی حوادث و واقعات کی امین بنیں ۔ اپنے ذوق کے مطابق متعدد اصحابِ علم و فضل کی ہم نشینی کا شرف انھیں حاصل ہوا۔ بڑوں کی علمی معرکوں کے رازدار بنے۔ ان کے قلم نے بہت لکھا۔ وہ اعلی معیار کے ادیب و نثر نگار تھے۔ ان کی تحریروں کو پاک و ہند کے علمی حلقوں میں بڑی پذیرائی ملی۔ بہت کم مصنفین ہیں جن کی کتابیں ہر حلقے اور رجحانِ فکر سے تعلق رکھنے والے اہلِ علم شوق سے پڑھتے ہوں ، مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کا شمار ایسے ہی اہلِ علم میں ہوتا ہے۔ وہ گو کہ اہلِ حدیث مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور زیادہ تر ان کے قلم نے اپنے مسلک سے تعلق رکھنے والے اکابرِ علم ہی کے حالات قلم بند کیے، بالخصوص آخری دور میں ان کے زیادہ تر سوانحی مضامین اہلِ حدیث اشخاص ہی کے گرد گھومتے تھے، مگر ان کی تحریروں کو ہر حلقۂ علم و فن میں یکساں مقبولیت حاصل تھی۔ وہ ایک اعلی پائے کے خاکہ نگار تھے، ان کی خاکہ نگاری ان کی تاریخیت پر غالب تھی۔ انھوں نے ترجمے و تدوین کا کام بھی انجام دیا۔ ابن ندیم کی ’’الفہرست‘‘ کا ترجمہ و حواشی علمی دنیا کے لیے ان
Flag Counter