Maktaba Wahhabi

803 - 924
(۲)۔خطابت(۳)۔تحریر۔ شاہ کوٹ کے قریب موضع میرپور چک نمبر۸۷ کی جامع مسجد میں منصبِ خطابت پر فائز ہیں ۔ آپ سعید الفطرت عالمِ دین ہیں اور اپنے مسلک کے سلسلے میں نہایت جری اور غیور۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں صحت و عافیت سے نوازے اور انھیں خدمت حدیث کی مزید توفیق عنایت فرمائے۔ آمین 43۔محمد سلیم چنیوٹی تاریخ اپنی کوکھ سے کبھی کبھی ایسے عظیم انسانوں کو جنم دیتی ہے، جو شروع شروع میں تو بالکل معمولی سے ہوتے ہیں ، لیکن بعد ازاں ان پر نیک تربیت کے ایسے اثرات مرتب ہوتے ہیں کہ ایک انجمن کی شکل اختیار کر جاتے ہیں ۔ بلاشبہہ ہمارے عزیز دوست مکرم مولانا محمدسلیم چنیوٹی حفظہ اللہ انہی افرادِ عظیم میں سے ہیں ۔ آپ چنیوٹ میں پیدا ہوئے۔ والدین نے خوب دینی تربیت فرمائی۔ آپ ابتدا ہی سے صاف ستھرے، وضع دار، باہمت، محنتی اور باصلاحیت انسان ثابت ہوئے۔ موصوف لاہور منتقل ہوئے اور جماعت اہلِ حدیث کے قدیمی ادارہ ’’دار الدعوۃ السلفیہ‘‘ شیش محل روڈ میں ملازمت کرلی اور اس کے ہفت روزہ میگزین ’’الاعتصام‘‘ کے منیجر مقرر ہوئے۔ اپنی ذمے داریوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ تحریر و مطالعے میں انہماک بڑھتا گیا۔ ادارہ کے رفیق و ریسرچ اسکالر و ایڈیٹر جناب علیم ناصری رحمہ اللہ ، جناب مولانا نعیم الحق رحمہ اللہ ، محترم حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ اور محترم حافظ احمدشاکر حفظہ اللہ کی مسلسل توجہ اور شفقت نے انھیں جماعت کے اچھے لکھاریوں کی صف میں شامل کرا دیا۔ جماعت اہلِ حدیث کی صحافت میں آپ کو اچھا خاصا مقام حاصل ہے۔ موصوف ’’الاعتصام‘‘ میں مستقل ’’تبصرہ کتب‘‘ کے عنوان پر لکھتے رہتے ہیں ، جس سے آپ کی بلند فکری اور ژرف نگاہی کا ثبوت ملتا ہے۔ آپ دیگر موضوعات پر بھی لکھتے ہیں ، جو ’’الاعتصام‘‘ کے علاوہ ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘، تنظیم اہلِ حدیث اور ’’تفہیم الاسلام‘‘ میں نمایاں انداز میں شائع ہوتے ہیں ۔ آپ کے رشحاتِ قلم فکری، نظریاتی اور اخلاقی تربیت کا موجب ہوتے ہیں ۔ میں ذاتی طور پر جناب چنیوٹی صاحب سے متاثر ہوا ہوں ۔ آپ سیلف میڈ آدمی ہیں ۔ انھوں نے زندگی میں معاشی مشکلات کا مردانہ وار مقابلہ کر کے اپنی خود داری کو قائم رکھا۔ شب و روز محنت کی اور قلم کی مزدوری سے اپنا گزارہ کیا اوربچوں کو بھی اچھی تربیت سے بہرہ ور کیا۔ ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ علمائے جماعت اور قارئینِ کرام سے نہایت پُر خلوص انداز میں ایک طویل عرصے سے محبانہ و برادرانہ تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں اور ان میں کبھی کسی بھی موقع پر کوئی فرق نہیں آیا ہے۔ وہ جس انداز سے دینی صحافت کی روایت کو نبھا رہے ہیں ، یہ ان پر صرف اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہ وہ جس پر راضی ہو اور اس سے قرآن و سنت کی نشر و اشاعت کا کام لے۔ دعاہے کہ موصوف گرامی سلامت رہیں اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہیں ۔ آمین یارب العالمین۔
Flag Counter