Maktaba Wahhabi

786 - 924
(6)۔ اتحادِ امت کا نقیب فکر اہلِ حدیث ہی کیوں ؟۔ یہی مضمون ۲۰۰۰ء میں ہمارے ماہانہ میگزین مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ میں ’’منہجِ اہلِ حدیث‘‘ کے نام سے شائع ہوا تھا۔ پھر اس میں کچھ تبدیلیاں کر کے ایک رسالہ منظرِ عام پر آیا۔ اب اس میں مزید کچھ اضافے کر کے ایک کتاب زیرِ اشاعت ہے۔ آپ کی کتابیں فکرِ اہلِ حدیث کی ترویج میں بلاشبہہ اپنے معاصرین، جانشینوں اور بعد میں آنے والی نسلوں کو متاثر کریں گی اور مسلکِ اہلِ حدیث کی تشریح و فہیم پر کام کرنے والوں پر ہمیشہ اپنے اثرات کی برتری قائم رکھے گی۔ إن شاء اﷲ۔ ڈاکٹر صاحب مرکزی جمعیت پاکستان کے مرکزی مجلسِ شوریٰ کے گذشتہ بیس(۲۰)سال سے رکن ہیں ۔ مرکزیہ فیصل آباد کے نائب ناظم طبع و تالیف بھی ہیں ۔ ان پر اﷲ کا خاص کرم ہے۔ مقامی سطح پر جماعتی و تبلیغی سرگرمیاں بھی جاری ہیں اور درس و تدریس کا سلسلہ بھی آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ ایک ماضی کی یادداشت ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی حضرت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید رحمہ اللہ سے پرانی یادِ اﷲ تھی اور ان کی قائم کردہ جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے مجلسِ عاملہ کے رکن تھے۔ ان کے آبائی محلہ لاہوری گیٹ میں واقع جامع مسجد مبارک اہلِ حدیث کی بنیاد ان کے دادا حضرت علی محمد رحمہ اللہ نے رکھی تھی، جو اپنے علاقے کے کاروباری شخصیت تھے۔ علمائے حدیث کے خادم تھے۔ حضرت علامہ ہر سال سالانہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس میں شریک ہوتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب اس سلسلے میں فون پر حضرت علامہ سے اپنی کچھ یادیں مجھ سے شیئر کی تھی، جو ایک الگ مضمون کی متقاضی ہیں ۔ موصوف محترم کی اولاد میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں ۔ صاحبزادے کا نام حافظ عمر سعید ہے، جو ایک پرائیویٹ کالج میں ملازمت کرتے ہیں ۔ صدقِ دل سے دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو سلامت رکھے اور کتاب و سنت کی ترویج کے لیے ان کی علمی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔ 24۔پروفیسر ڈاکٹر رانا محمد تنویر قاسم مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے قافلے میں ایک ایسی نوجوان قیادت بھی شامل ہے، جو عصرِ حاضر کے ایک ممتاز صحافی، اثر انگیز نثر نگار اور ادیب ہیں ، جن کا نام رانا محمد تنویر قاسم ہے۔ آپ انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور میں پروفیسر ہیں ۔ موصوف محترم پی ایچ ڈی اسکالر ہیں ۔ آپ کی ادیبانہ صلاحیتوں کا ایک زمانہ معترف ہے۔ جدید علوم و فنون اور عصرِ حاضر میں اس کی عملیت جیسے نادر موضوعات پر طبع آزمائی کے علاوہ مختلف شخصیات اور رجال کے خاکے، علمی و فکری اور دعوتی مضامین قومی اخبارات ’’پاکستان‘‘، ’’ایکسپریس‘‘ اور ’’جنگ‘‘ کے علاوہ جماعتی جرائد بالخصوص ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ میں شائع ہو رہے ہیں ۔ ماضی میں اپنا ایک سیاسی میگزین ’’آرزو‘‘ بھی نکالتے رہے۔ اسی طرح جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے ترجمان ’’الاخوۃ‘‘ میں بطور مدیر معاون کام کیا۔ آپ نے حضرت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید رحمہ اللہ سے خصوصی نسبت اور محبت کی وجہ سے ان کے لیے کئی شاندار مضامین حوالہ قرطاس کیے۔ پروفیسر صاحب کی تحریر میں روانی، سلاست، گہرائی اور فکر انگیزی جلوہ گر ہوتی ہے۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے علم و قلم میں مزید برکت عطا فرمائے۔ آمین
Flag Counter